کشمیر کے بارے میں بھارتی اقدام ناقابل قبول ہے – چین

301

بھارت کی طرف سے اپنے زیر انتظام جموں اور کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے حوالے سے پاکستان کے علاوہ چین کی طرف سے سخت رد عمل آیا ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہواوا چن ینگ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ بھارت کی طرف سے یک طرفہ طور پر اپنے داخلی قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے چین کی علاقائی خود مختاری کو نقصان پہنچایا ہے جو ناقابل قبول ہے اور یہ کسی بھی اعتبار سے مؤثر نہیں ہو سکتا۔

چین نے خاص طور ہر لداخ کو یونین علاقہ قرار دینے کی مذمت کی اور بھارت اور پاکستان کو مشورہ دیا کہ وہ کشمیر میں حد بندی لائن کے آرپار گولہ باری اور جموں و کشمیر کی حیثیت کے حوالے سے احتیاط کا مظاہرہ کریں۔

تاہم بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے اپنے بیان میں کہا کہ لداخ کو یونین علاقہ قرار دینا بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک بھارت اور چین کی سرحد کا سوال ہے تو دونوں ملک ایک منصفانہ، مناسب اور دونوں فریقین کے لیے قابل قبول سمجھوتے پر اتفاق کر چکے ہیں اور بھارت یہ توقع نہیں رکھتا کہ دیگر ممالک بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت کریں۔

لیکن چین کی وزارت خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت چین کے ساتھ سرحدی معاملے پر طے ہونے والے سمجھوتے کا پابند رہے اور ایسے اقدامات سے گریز کرے جن سے سرحدی معاملے میں پیچیدگیاں پیدا ہوں۔

چینی وزارت خاجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ چین کو کشمیر میں رونما ہونے والی صورت حال پر شدید تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر تاریخی طور پر بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک متنازعہ علاقہ ہے اور اس بارے میں بین الاقوامی برادری کا مکمل اتفاق ہے۔