بی ایم سی انتظامیہ کا بلوچ دشمن پالیسی قبول نہیں – بی ڈی ایف

148

بلوچ ڈاکٹر فورم کی مرکزی کابینہ کا اجلاس زیر صدارت مرکزی نائب صدر ڈاکٹر حمل نصیر بلوچ بی ایم سی اسپتال کوئٹہ میں منعقد ہوا، اجلاس میں تنظیمی امور بولان یونیورسٹی آف ہلیتھ اینڈ میڈیکل سائنس اور شعبہ صحت کے مسائل اور آئندہ کے لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث آئے۔

بلوچ ڈاکٹرز فورم کے رہنماوں نے بولان یونیورسٹی آف ہلیتھ اینڈ میڈیکل سائنس کی صورت حال پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہم شروع دن سے کہتے آرہے ہیں کہ وائس چانسلر کا تقرر جس طرح متنازعہ اور مشکوک طریقے سے عمل میں لایا گیا تھا اور قابل اعتراض تھا اب ان کے طرز عمل سے بی ڈی ایف کے تمام خدشات درست ثابت ہو رہے ہیں اپنی انا پرستی، تعلیم دشمنی، نسلی تعصب اور سربراہی کے اہلیت سے عاری متنازعہ وی سی کی وجہ سے صوبے کی اولین میڈیکل یونیورسٹی تباہی کی طرف گامزن ہے-

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے بلا جواز مکران، جھالاوان اور لورالائی میڈیکل کالجوں کے فائنل میرٹ لسٹ روکنے کے باعث تشویش عمل نے ان کی انا پرستی اور نا اہلی کو ثابت کردیا ہے اس کے علاوہ یونیورسٹی سینڈکیٹ اور سینٹ میں اپنی نسلی انا کو تسکین پہنچانے کے لیے بلوچوں کی نمائندگی نا ہونے کے برابر ہے یونیورسٹی انتظامیہ نے غیر ملکی کوٹے کے سیٹوں کو ہائی کورٹ کے فیصلے کے بر خلاف ڈویژن کے بجائے اوپن میرٹ میں تقسیم کر کے ایک ڈویژن کو نوازہ جسے ہم یونی ورسٹی انتظامیہ کی بلوچ دشمن اقدام سمجھتے ہیں ۔

رہنماؤں نے مذید کہا کہ BUHMS کے ٹیچرز کو بیرون ملک اعلی تعلیم کے لئےجانے سے روکنے کے لیے این او سی نہیں دے رہا، اجلاس میں پی ڈی ایم سی کی طرف سے PGMI کے ڈگریز اور ڈپلوموں کو رجیسٹریشن نہ کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے افسوسناک قرار دیا گیا، اجلاس میں حکومتی منظوری کے باوجود PGMI کو شیخ زاہد اسپتال میں شفٹ نہ کرنے پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا-

اجلاس میں سینئر رجسٹرار کے یونیورسٹی کے ساتھ مسئلے پر بھی بحث کی گئی اور یونیورسٹی کی طرف سے ایس آرز کو پوزیشن نہ دینے کی شدید مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا کہ ایس آرز کو فوراً یونیورسٹی میں مستقل بنیاد پر تقرر کیا جائے۔

رہنماوں نے اسپتال میں سہولیات کے فقدان پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوہے کہا کہ مریض اسپتالوں میں خوار ہورہے ہیں، در در کی ٹھوکریں کھاتے ہیں لیکن متعلقہ ادارے کوئی اقدام نہیں کررہے ہیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر متنازعہ وائس چانسلر کو فارغ نہیں کیا گیا تو بھر پور تحریک چلائیں گے ایک پانچ رکنی ایکشن کمیٹی تشکیل دی جاہے گی جو جنرل باڈی میٹنگ بلاکر نئی کابینہ اور سنٹرل کمیٹی کا چناؤ کرے گی۔

اجلاس میں بلوچ ڈاکٹرز فورم کے مختلف ونگز بنانے کے فیصلےکیئے گئے جن میں میڈیکل اسٹوڈنٹس ونگز، فارمسسٹ ونگ، پیرامیڈیکس ونگز، نرسنگ ونگ، فیمل ونگز، ایچ ایم سی ونگ، ڈینٹل ونگ، اسپشلسٹ اینڈ کنسلٹنٹس ونگ، ٹیچینگ ونگ اور جنرل کیڈر ونگ شامل ہیں-