بلوچستان: ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج کی دھمکی

91

بلوچستان کے ینگ ڈاکٹرز نے کہا حکومت نے معطل کیے گئے ڈاکٹروں کو بحال اور ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر واپس نہیں لی تو ایمرجنسی کے علاوہ تمام سروسز معطل کردیں گے۔

وائی ڈی اے بلوچستان کے نومنتخب صدر ڈاکٹر یاسراچکزئی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر حنیف لونی اور دیگر نے سول اسپتال کوئٹہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہو ئے کہا کہ سول اسپتال کے گائنی وارڈ میں مشتعل افراد نے داخل ہو کر خاتون ڈاکٹرز پر تشدد کیا اور خوف وہراس پھیلایا۔

اس واقعے کے خلاف ینگ ڈاکٹرز نے ٹراما سینٹرمیں احتجاج کیا۔ وزیر صحت بلوچستان اور وزیراعلیٰ کے مشیر برائے کھیل اسپتال کے دورے پر آئے تو ان کے سامنے بھی گائنی وارڈ کا واقعہ رکھا گیا  تاہم انھوں نے ڈاکٹرز کی بات سننے سے انکار کردیا۔

اس کے بعد حکومت نے ڈاکٹروں کو معطل اور 3 ڈاکٹروں کیخلاف ایف آئی آر درج کروائی۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کے اربوں روپے کے بجٹ کے باوجود سرکاری اسپتالوں میں ایک سرنج تک نہیں ملتی، سہولیات نہ ملنے پر عوام ڈاکٹروں پر اپنا غصہ نکالتے ہیں۔

ینگ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ان حالات میں ڈاکٹرز خوف اور تشدد کی فضاء میں فرائض انجام نہیں دے سکتے ہیں،اگر حکومت نے معطل کیے گئے ڈاکٹروں کو بحال نہ کیا اور ایف آئی آر واپس نہیں لی تو ٹراما سینٹر ، آپریشن تھیٹر سمیت سرکاری اسپتالوں میں تمام سروسز معطل کردیں گے۔