بلوچستان اور بلوچ قوم کی قربانی – رئیس توکلی

233

بلوچستان اور بلوچ قوم کی قربانی

تحریر۔ رئیس توکلی

دی بلوچستان پوسٹ

خوبصورت بلوچستان قدرتی وسائِل کا مَرکز، سرسبز و شاداب، رَنگ و نور کا جنت، اسکے دلکش صحرا، سمندر و دریا، جنگل و پہاڑ، بولان کی وادیاں، کوه سلیمان کی چٹانیں، گوادرکا خوبصورت ساحلِ سمندر، آج یزیدی پاکستانی فوج کے پیروں تلے یرغمال ہورہا ہے۔

قابض پاکستانی فوج بلوچستان کی “مَڈی”وسائل کا لوٹ مار کررہا ہے، بلوچ کی چادر و چاردیواری کی پامالی کررہا ہے، بلوچ نوجوانوں کو اُٹها کر ٹارچر سیلوں میں اذیت دے رہا ہے، انکی لاشوں کو بے دردی سے پهینک رہاہے، گهروں کو جلا رہاہے، گهروں میں موجود سامان و زیورات و مال مویشیوں کو لوٹ رہاہے، عوام کے اندر خوف و حراس پهیلا رہاہے، لیکن تمام ظلم و بربریت کے خلاف بلوچ قوم البُرز کی طرح مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ 1947ء سے لیکر آج تک بلوچ قوم قابض دشمن کے خلاف محاذ جنگ پر موجود ہے اور قابض پاکستانی فوج کے ساتهہ لڑرہے ہیں، اپنی مادرِ وطن کے سمندر و صحراؤں، پہاڑوں کی دفاع کررہے ہیں، اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں، لہو قربان کررہے ہیں، عظیم مائیں اپنے لخت جگر کو آزادی کی راه میں فِدا کررہےہیں۔

بلوچ کی فکر و سوچ، مزاج اپنے سرزمین کی آزادی ہے، بلوچ قوم اپنے مادرِ وطن کی آزادی کیلئے لازوال قربانی دے رہاہے، بلوچ جہدکار اپنی ذاتی زندگی کے عیش و عشرتوں کو چھوڑ کر اپنی سرزمین کیلئے شب و روز جہد کررہے ہیں، گهروں کو چھوڑ کر اپنے مادر وطن کی آغوش، پہاڑوں کے اندر زندگی بسر کررہے ہیں، اپنی ماں بہنوں سے دور رہ کر ایک آزاد سماج و مادرِ وطن بلوچستان کی آزادی کو ترجیح دے رہے ہیں، روز اپنے ساتهیوں کو اس عظیم راه، اس عظیم مقصد کی خاطر کهورہے ہیں لیکن اُنکی فکر و سوچ روز بروز مظبوط ہوتے جارہے ہیں، اپنے مادر وطن کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں اور شهیدوں کے دکهائے ہوئے راستے پر ایک آزاد و خودمختار بلوچستان کی آزادی کی جانب رواں دواں ہیں۔

انکو اپنے منزل تک جانے سے کوئی بهی طاقت نہیں روک سکتا، آج بلوچ قوم نے اپنے قربانیوں، عزم و جذبوں سے پوری دنیا کو آگاہی دی ہے کہ بلوچ قوم اپنے مادرِ وطن کیلئے آخری سانس تک جدوجہد کرتے رہینگے اور قربانی دیتے رہینگے۔ بلوچ قوم کے عظیم ماؤں نے آج اپنے فرزندوں کو ایک ایسی طاقت عطاء کی ہے کہ اپنے فرزندوں کو وطن کی آزادی کیلئے فدا کررہے ہیں۔ وه چاہے امّاں یاسمین ہو کہ اپنی جوان بیٹے ‘شهید ریحان جان’ کو ایک عظیم مقصد کیلئے فدا کررہی ہے یا “مجید بریگیڈ کے فدائی شهید سنگتوں کی مائیں’ آج دنیا کو اُنہوں نے اپنے وطن سے محبت کا پیغام دیا ہے، اُنکا جذبہ، ہمت و بہادری رہتے دنیا تک یاد کی جائیگی۔

دی بلوچستان پوسٹ: اس مضمون میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔