یوم سیاہ حکومت کا تختہ الٹنے تک جاری رہے گا – اپوزیشن جماعتیں

278

اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں اور 2018ء کے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف تمام سیاسی جماعتیں ملک میں احتجاج کررہی ہیں آصف علی زرداری اور نواز شریف کو اس لئے انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں کہ انہوں نے موجودہ سلیکٹڈ وزیراعظم کو شروع دن سے تسلیم نہیں کیا ووٹ کو عزت نہیں ملی اسی لئے آج ملک سنگین بحرانوں سے دوچار ہیں ملک کی جمہوری قوتوں کو جیل میں قید کیا ملک کو عوامی فلاحی ریاست بنانے کی جدوجہد جاری رہے گی پارلیمنٹ سے ہمیں دورتو کیا جاسکتا ہے لیکن عوام سے الگ نہیں کیا جاسکتا ملک میں سونامی نہیں بلکہ دھاندلی کی سونامی آئی، اپوزیشن کے جلسہ کو سیکورٹی نہ دینا باعث شرم ہے حکمرانوں کو راستے بند کرنے آتے ہیں لیکن عوام کو سیکورٹی نہیں دیتے، یوم سیاہ حکومت کا تختہ الٹنے تک جاری رہے گا ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز‘ نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ‘ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین‘ جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع‘ پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر میر علی مدد جتک‘ بلوچستان وکلاء ایسوسی ایشن کے رہنماء نصیب اللہ ترین‘ جمعیت اہلحدیث کے رہنماء عصمت اللہ سالم‘ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی جنرل سیکرٹری جمال شاہ کاکڑ‘ قومی وطن پارٹی کے رہنماء جلیل مردان زئی و دیگر نے یوم سیاہ کے موقع پر نواب نوروز خان اسٹیڈیم کوئٹہ میں احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جلسے میں نواب ایاز خان جوگیزئی‘ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی، نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری جان محمد بلیدی، داؤد خان اچکزئی، رشید خان ناصر، نصراللہ زیرے، سابق اسپیکر راحیلہ حمید درانی، سابق اراکین اسمبلی یاسمین لہڑی اور عارفہ صدیق سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

 نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ریاستی دہشت گردی ہر جگہ چھائی ہوئی ہے سیاسی قوتوں کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ملک کی جمہوری قوتوں کو جیل میں قید کیا گیا اور ملک کو سیکورٹی اسٹیٹ کی طرف لے جایا جارہا ہے جس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے تمام تر صورتحال کے باوجود جمہوری جدوجہد نہیں چھوڑیں گے یہ ریاست عوام کے لئے ہے ملک کو عوامی فلاحی ریاست بنانے کی جدوجہد جاری رہے گی، نیشنل پارٹی اورپشتونخوامیپ کو عام انتخابات میں ہرایا گیا اور ہمیں عام انتخابات سے قبل بتایا گیا کہ اگلی مرتبہ دونوں جماعتوں کو نمائندگی نہیں ملے گی ہمیں تو پارلیمنٹ سے دور کیا گیا مگر عوام سے کبھی بھی دور نہیں کیا جاسکتا عام انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی ملک میں جمہور کی حکمرانی چاہتی ہے اور اس جمہور کی حکمرانی کے لئے ہر قربانی دینے کے لئے تیار ہیں، ملک میں انتقامی سیاست عروج پر ہے ملک میں دھاندلی کی سونامی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جو حکومت بنائی گئی میں ان ماں باپ سے کہہ رہا ہوں کہ آپ لوگ غلطی پر ہیں اور بلوچستان کو قربانی کا بکرا نہ بنایا جائے قوم پرست قوتوں کو دیوار سے لگانے کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے، ہم نیپ کی پیداوار اور ہر دور میں ہم نے قربانیاں دی ہیں بلوچستان یونیورسٹی اور کالجوں میں سیاست پر پابندی ہے اور پارلیمنٹ میں کرپٹ لوگوں کو لانے کے لئے طلباء تنظیموں پر پابندی عائد کی گئی جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمودخان اچکزئی نے ہمیں 25 جولائی کو ہونے والے جلسہ میں شرکت کی دعوت دی تو لاہور کی ریلی چھوڑ کر کوئٹہ آگئی، سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف بلوچستان سے محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نواب شریف نے بلوچستان کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا۔ 2018ء کے انتخابات میں بلوچستان کے حقیقی نمائندوں کا مینڈیٹ چھین کر بلوچستان میں باپ جیسی پارٹی مسلط کی گئی جنہوں نے 2018ء کے انتخابات میں اپنی پارٹی نہیں چھوڑی ان کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ 500 ووٹ لینے والوں کو یہاں کے عوام پر مسلط کیا گیا، انتخابات سے قبل جو باپ پارٹی بنائی گئی کہاں سے آئی اور کس نے بنائی عوام کے حقیقی نمائندوں کو ہرایا گیا، آج ملک پر نالائق اور سلیکٹڈ حکومت مسلط ہے۔

 عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا کہ حکومت نے کہا کہ جلسہ کی سیکورٹی کے ذمہ دار ہم نہیں ہیں جب ذمہ دار تھے تو کسی کو نہیں بچایا گیا شرم آنی چاہیئے کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ جلسہ کو سیکورٹی نہیں دیں گے جب سیکورٹی نہیں دیں گے تو حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، جلسہ کو ناکام بنانے کے لئے پشتون علاقوں میں سازش کے تحت راستے بند کیئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ 25 جولائی ہے جب اسٹیبلشمنٹ نے ڈرامہ رچایا اور لاڈلے کو اقتدار میں لانے کے لئے تمام سیاسی و جمہوری قوتوں کوپارلیمنٹ سے دور کیا گیا یہ یوم سیاہ اس دن تک جاری رہے گا جب تک حکومت کا خاتمہ نہیں کیا جاتا۔

جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے کہا کہ مسلط کردہ حکمرانوں کے خلاف پورا ملک سراپا احتجاج ہے حکمران بتائیں دورہ امریکہ کون سی شرائط تسلیم کی گئیں موجودہ حکمران بیرونی ایجنڈا لیکر آئے ہیں یہ منتخب کردہ حکومت نہیں بلکہ سلیکٹڈ حکومت ہے جب تک مسلط کردہ حکمران رہیں گے اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔