کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے بھوک ہڑتالی کیمپ جاری

94
File Photo

طویل بھوک ہڑتالی کیمپ کو آج 3643 دن مکمل ہوگئے۔

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے قیادت میں جاری لاپتہ افراد کی لواحقین کی بھوک ہڑتالی کیمپ میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی –

اس موقع پر کیمپ آئے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا پاکستان ظلم جبر کی سیاہ طویل راتوں کی تاریخ انگنت معلوم نامعلوم وحشیت ناک کہانیوں سے لکھی ہوئی ہے جہاں نوجوان کے لہو کی چینٹ عقوبت خانون کے کی دیواروں پر لگی ہوئی ہے ایسی کئی تاریک راتیں ہماری حصے میں پڑی ہوئی ہے جہاں اسد مینگل، احمد شاہ جیسے جوانوں کی پیشانیوں پر بنا پڑے شکن سے ریاست کی گولیوں کا سامنا رہا یا تو نوجوان کے لاشوں کو درختوں پر لٹکایا گیا کئی اجتماعی قبروں میں دفن ہوئے تو کئی کو ڈرل کرکے آنکھیں نکالی گئی، مرگاپ کے شہیدوں کے لاشیں گھسیٹے گئے اور ایسے کئی نوجوان تاریک راہوں میں مارے گئے –

انہوں نے کہا کہ یہ انسانیت کے لئے لڑی جانے والی مقدس پر امن جہدوجہد کے ہیروں تھیں جو نا بکے نا بھٹکے اور آگے بڑھتے گئے۔ قومیت رنگ و نسل سے آگے انسانیت کے لئے اپنی جانیں قربان کرگئے اور کچھ ایسے جو اپنے ننگ و ناموس کی خاطر فدا ہوگئے جنہیں شاید ہم بھول بھی گئے ہوں اور وہ وطن کے جہدو جہد میں گمنام موت کو گلے لگا چکے ہیں –