تین بلوچ نوجوان – پیادہ بلوچ

221

تین بلوچ نوجوان

تحریر: پیادہ بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ

پاکستانی میڈیا ہمیشہ اس خبر کو نشر کرتی ہے کہ عوام کو با آسانی بیوقوف بنایا جاسکے، جہاں صرف ناپاک آرمی اور ٹوٹی پاکستان کو سنہرے خوشامد کے الفاظ سے نوازا جاسکے، جبکہ حقیقت کو باریک بینی سے چھپانے اور دبانے کی بھرپور کوشش کیا جاتا ہے اسکا اندازہ کسی دانشمند کے علاوہ عام آدمی بھی بخوبی لگاسکتا ہے۔

جو ریاست اپنے عوام کی نومولودہ بچے سے لیکر مردے کے دفن ہونے تک کیلئے ٹیکس کے نام پر بھیک مانگتا پھرتا ہو، ایسے بھکاری بادشاہ کے مجلس میں بھی بھکاری ہی کہلائے گا، اب چاہے یہ بھکاری اس ریاست کے جج کی صورت میں ہو یا نام نہاد وزیر اعظم کی اسکی عزت بھکاریوں سے بھی بدتر ہوگا۔

اسکے علاوہ اگر کلبھوشن یادو کے معاملے پر نظر دہرائی جائے تو عالمی عدالت کی طرف سے بھی ناپاک ریاست کو ذلت ہی نصیب ہوگی جو آج ریاست کے اندھے عوام کو بھی سنائی دے گی۔

ناپاک ریاست کو تو اس دن سے رسوائی ذلت اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، جب سے قرآن پاک کا واسطہ دیکر بلوچ آزادی پسند نواب نوروز خان کو ریاستی دلار دودا کے ہاتھوں اس کے بیٹوں کے ہمراہ پہاڑوں سے اتار کر بعد میں شہید کردیا گیا۔ رسوائی تو ناپاک ریاست کے ماتھے سے پسینے کی طرح ٹپک رہی ہے۔

ایسا ہی منظر آج ہمیں دیکھنے کو ملا یہ منظر پاکستانی غلام میڈیا تو نشر نہیں کریگا، البتہ عالمی میڈیا یہ منظر براہ راست نشر کرچکا جسے آپ تین بلوچ نوجوانوں کی صورت میں پاکستانی اسٹیٹ پر اور آئی ایس آئی کے کٹھ پتلی عمران خان کے گال پر زوردار تمانچہ پڑتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں جس سے اسکی بولتی ماندہ پڑگئی۔

آج پھر دنیا کے سامنے یونائیٹڈ اسٹیٹس میں ہزاروں لوگوں کی بھیڑ میں تین بلوچ وطن زادوں نے اپنے مادر وطن کے جذبے کو آشکار کرکے عمران خان کی تقریر کو بے رونق بنادیا، اسکی اصلیت کو ناپاک ریاست کی دہشت گردی اور بلوچستان میں معصوم لوگوں کی ناحق قتل کے خلاف پرجوش انداز میں ظلم کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور اپنے بلوچستان کے حقیقت کو اجاگر کردیا۔

آج تینوں بلوچ نوجوانوں نے امریکہ کو بھی باور کرایا کہ جس سانپ کو آستین میں پال رہے ہیں، اسکے ڈنگ نے آپکو نائن الیون کی صورت میں ڈس چکی ہے لہٰذا اس سے خبردار رہیئے اور اسکے سر کو جلد از جلد کچل ڈالیں تاکہ کل یہی آستین کا سانپ کسی اژدھا کی شکل میں پورے دنیا کی امن کو نگل نہ لے اور دہشت گردی کی زہر کو عالمی سطح پر نہ پھیلائیں۔

ایسی مکار اور چالباز ریاست جو نہ صرف بلوچوں کا دشمن ہے بلکہ امریکہ سمیت دنیا بھر میں دہشت پھیلانے والی وبا ہے اسکا خاتمہ ہی دہشت گردی پر قابو کا ذریعہ ہے۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس مضمون میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔