کوہلو اور ڈیرہ اللہ یار میں قلت آب سے عوام پریشان

161
File Photo

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کوہلو اور ضلع جعفر آباد میں قلت آب سے لوگ مشکلات شکار ہوگئے، علاقوں میں پانی کی عدم فراہمی پر محکمہ پی ایچ ای کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع کوہلو میں بلوچستان کے عظیم شاعر اور صوفی بزرگ مست توکلی کا مزارجہاں سڑک و دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہے وہی پر گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے واٹر سپلائی خراب ہونے کے باعث قلت آب کا بحران شدت اختیار کر گیا، جس سے زائرین اور علاقہ مکین شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

علاقائی ذرائع کے مطابق پورے علاقے میں واٹر سپلائی نہ ہونے کے باعث کئی کلومیٹر پیدل سفر طے کر کے علاقہ مکین پینے کے صاف پانی کے حصول کے لئے مست توکلی دربار پہنچ جاتے ہیں لیکن حکام کی عدم توجہی کے باعث نہ صرف علاقہ مکین شدید مشکلات سے دوچار ہیں بلکہ دن میں سینکڑوں کی تعداد میں کوہلو و دیگر شہروں سے آنے والے زائرین بھی شدید ذہنی اضطراب کا شکار ہیں۔

علاقہ مکینوں اور زائرین نے ایکسین پی ایچ ای سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے عظیم شاعر اور صوفی بزرگ مست توکلی کے مزار میں آنے والے زائرین اور علاقہ مکینوں کے مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے فوری طور پر واٹر سپلائی کو فعال کیا جائے۔

دریں اثناء جعفرآبا کے ضلعی ہیڈ کوارٹر ڈیرہ اللہ یارشہر میں گذشتہ تین روز سے پانی کی فراہمی مکمل طور بند ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا تھا کہ جب بھی محمکہ پی ایچ ای عملہ سے رابطہ کیاجاتا ہے تو مختلف بہانے بنائے جاتے ہیں، کبھی کہا جاتا ہے کہ تالابوں کی صفائی کی جارہی ہے تو کبھی پی ایچ ای کو بجلی کی عدم دستیابی کا بہانہ بنایا جاتا ہے۔

عوامی حلقوں کا کہنا تھا کہ تین روز سے شہر میں پانی کی فراہمی بند ہے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں ہم صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ میر عمر خان جمالی و دیگر حکام بالا سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈیرہ اللہ یار سٹی میں پینے کے پانی کی فوری طور پر فراہمی یقینی بنائیں۔