کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کو 3624دن مکمل

108

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے احتجاج کو 3624دن مکمل ہوگئے، گوادر اور دیگر علاقوں سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آواران اور مچھ بولان کے حالیہ سانحات پر پوری بلوچ قوم غمزدہ اور مشتعل ہے۔ بلوچ عوام سمیت تمام سیاسی و سماجی حلقے دہشتگرد فورسز کا نشانہ بننے والے بے گناہ بلوچ لاپتہ افراد کے وحشیانہ قتل کا ذمہ دار ریاستی فورسز اور خفیہ اداروں کو قرار دے کر ایسی کاروائیوں کو بلوچ نسل کشی کی ایک گہری سازش کے طور پر دیکھ رہے ہیں کیونکہ بلوچ قوم ریاستی سازشوں سے مسلسل متاثر ہونے سے حاصل ہونے والی شعوری پختگی کے حامل ہونے کے ناطے ریاستی نوآبادیاتی قوتوں کے کسی بلوچ کش گھناؤنے کھیل کا حصہ بننے والی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا مچھ بولان اور آواران میں خواتین اور شیر خوار بچوں کے ساتھ رونماء ہونے والے سانحات نوآبادیاتی بالادست قوتوں کے درندہ صفت چہروں کو بلوچ قوم پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کرینگے۔ انہوں نے کہا لاپتہ شہداء کا خون وی بی ایم پی کی پرامن جدوجہد کی کامیابی کی صورت میں ضرور رنگ لائے گی۔