چیف جسٹس کو بلوچ انجینئروں کے اغواء پر سوموٹو نوٹس لینا چاہیئے – حاجی لشکری

261

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے انجینئر فیروزعلی بلوچ اورانجینئر جمیل احمد کے اغواء کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی غیر قانونی اور غیر آئینی کارروائیوں سے بلوچ عوام اور ریاست کے درمیان بداعتمادی میں اضافہ ہورہا ہے اور سمجھ نہیں آرہی کہ اس بداعتمادی میں اضافہ کرنے کی کوشش کیوں کی جارہی ہے۔

اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ مغوی انجینئروں کو بلوچستا ن کے ضلع پنجگور خدابادان جاتے ہوئے 29 اور 30 مئی کے درمیانی شب نامعلوم افراد قلات کے مقام پر مسافر بس سے اتار کراپنے ساتھ لے گئے ریاست اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنائے۔

یہ بھی پڑھیں: فیروز بلوچ اور جمیل بلوچ کو بازیاب کیا جائے۔ اسٹوڈنٹس آف بیوٹمز

انہوں نے کہا لاپتہ افراد سمیت بلوچستان کے ہر فرد کا مطالبہ ہے کہ ہمارے پیاروں کو منظرعام پر لاکر ملکی عدالتوں کے ذریعے ان کا شفاف ٹرائل کیا جائے ا گر ان سے کوئی جرم سرزد ہوا ہے تو ان کو پاکستان کے قانون اور آئین کے مطابق سزا دی جائے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے آئینی ادارے جس کا کام سماج کے لوگوں کو انصاف مہیاکرناہے اس ادارے کے سربراہ کو چائیے کہ وہ مغوی انجینئرز کے اغواء پر سو موٹو نوٹس لے۔

انہوں نے کہاکہ مغویوں کے لواحقین اور پاکستان انجینئر کونسل کو مغویوں کی بازیابی کیلئے جدوجہد میں ہر ممکن تعاون اور قانونی معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔