پاکستان میں جمہوریت نام کی کوئی چیز موجود نہیں- عثمان کاکڑ

552

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر و سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی اسپیکر کے علی وزیر اور محسن داوڑ کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر انتہائی افسوس اور دکھ کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت عوام پر مسلط کردہ حکومت ہے اگر جمہوری حکومت ہوتا تو دونوں اراکین قومی اسمبلی کا پروڈکشن آرڈر جاری ہوتا ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے جمہوریت کے نام پر سول مارشل لا نافذ کیا ہے-

انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں نیب انتقامی کارروائیاں نہ کرے اگر انتقامی کارروائیوں کے ذریعے اپوزیشن کو دبا نا ہے تو یہ کبھی بھی نہیں ہوسکتا ملک میں اسٹیبلشمنٹ ایک بار پھر جمہوری نظام کو کمزور کرنے کیلئے ایسے حکومت کو ملک اور عوام پر مسلط کر دیا جو اپنے فیصلے نہیں کرسکتے بلکہ دوسروں سے پوچھ کر فیصلے کرتے ہیں اس طرح جمہوری نظام نہیں چل سکتا-

انکا کہنا تھا کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور اپوزیشن جماعتیں جمہوری نظام کو بچانے کیلئے جدوجہد کررہی ہے بد قسمتی سے نام نہاد حکومت نے تمام جمہوری روایات کو پامال کرتے ہوئے ملک میں سول مارشل لا نافذ کیا ہے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حوالے سے ریفرنس فوری طور پر واپس لیا جائے اور وکلاء کے احتجاج کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور وکلاء جو بھی آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی بھر پور ساتھ دینگے-

انکا مزید کہنا تھا کہ ملک میں احتساب نہیں ہورہا بلکہ انتقامی کارروائیوں کے ذریعے اپوزیشن کو دبا نا چاہتے ہیں اپوزیشن کسی بھی صورت حکومت یا ان کے اداروں کے دباؤ میں نہیں آئے بلکہ اب جو بھی فیصلہ ہوگا اس کیلئے ہم میدان میں ہونگے انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ کو یکسر مسترد کرتے ہیں عوام کو کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا گیا اور نہ ہی پشتون علاقوں کیلئے کوئی منصوبہ رکھا گیا ہے۔