علی حیدر و شہسوار بلوچ کا اغواء قابل مذمت عمل ہے – ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن

172

ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کے جاری بیان میں علی حیدر بلوچ اور بزرگ شہسوار بلوچ کو ریاستی اداروں کے ہاتھوں اغوا کرکے لاپتہ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہیکہ علی حیدر بلوچ پیدل مارچ کرنے والے ان شرکاء میں سے ایک ہے جس نے اپنے والد رمضان بلوچ کی بازیابی کیلئے  1600 کلومیڑ طویل لانگ مارچ کی آج بلوچستان کے شہر گوادر  سے خود علی حیدر بلوچ کو پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا ہے انصاف مانگنے کے لئے اٹھنے والے پرامن آوازوں کو خاموش کرنے کا رویہ بند ہونا چاہیے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو انسانی حقوق کی پامالیوں پر خاموش نہیں رہنا چاہیے، مرد، خواتین اور بچوں کو روزانہ کی بنیاد پر بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اس جبر کے خلاف آواز بلند کرنے والے خاندانوں کو ریاستی اداروں کی جانب سے ظلم و جبر کا نشانہ بنانا تشویشناک ہے۔ انسانی حقوق کے علمبردار ادارے، مہذب اقوام جبری گمشدگیوں کے خاتمہ کیلئے آواز بلند کرکے جبری گمشدگیوں کے خاتمہ کے لئے بلوچ قوم کی مدد کریں۔

 بیان میں مہذب ممالک، انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کیا گیا ہے کہ وہ علی حیدر بلوچ، بزرگ شہسوار بلوچ سمیت دیگر لاپتہ ہزاروں سندھی، بلوچ، پشتون، مہاجر اور اقلیتوں کی بازیابی کے لئے کردار ادا کریں۔