بی ایل اے نے زہری میں لیویز اہلکاروں پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

320

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا میں جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ آج بلوچستان کے علاقے زہری میں لیویز لائن آفیسر عطاء اللہ زہری کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری ہماری تنظیم بلوچ لبریشن آرمی قبول کرتی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ لیویز لائن آفیسرعطاء اللہ زہری کو ہمارے سرمچاروں نے اس وقت نشانہ بنایا، جب وہ لوگوں کے بیچ ایک مجمع میں موجود تھا، دیگر لوگوں کو نقصان سے بچانے کی پوری کوشش کی گئی لیکن ہم قوم کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ ایسے قوم دشمن عناصر سے فاصلہ رکھیں، یہ جان کر کہ بی ایل اے عام بلوچوں کو نقصان پہنچانے سے پرہیز کرتا ہے اسلئے یہ عناصر لوگوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ عطاء اللہ زہری جیسے قوم دشمن عناصر پوری قوم کے سامنے واضح ہیں، اب ان پر حملے شدید ہونگے اور جو شخص بار بار تنبیہہ کے باوجود بطور ڈھال استعمال ہوکر حملوں کے زد میں آجاتا ہے تو وہ پھر اپنے نقصان کا ذمہ دار خود ہوگا۔

جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ گذشتہ دو دہائیوں سے بلوچ آزادی کی جنگ جاری ہے، جس میں بیش بہا نوجوانوں نے اپنے قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے آزادی کے پیغام کو گھر گھر پہنچادیا ہے، بیس سالوں کے اس جہد کے بعد اگر اب کوئی بلوچ، دشمن کیلئے کام کرتا ہے اور بلوچ مفادات کو زک پہنچاتا ہے تو پھر یہ ہرگز نادانی نہیں بلکہ دانستہ طور پر کیا گیا بلوچ دشمنی پر مبنی فیصلہ ہے، لہٰذا اب ایسے کرداروں کیلئے کوئی معافی نہیں ہے۔

 ترجمان نے کہا کہ دشمن کے کسی بھی عسکری ادارے میں کام کرنا بشمول پولیس و لیویز بلوچ دشمنی کے زمرے میں آتا ہے، لیکن پولیس اور لیویز کو بلوچ اکثریتی ہونے کے بنءا پر اس شرط پر خاص رعایت دی گئی اور ان پر بلا امتیاز حملے نہیں کیئے گئے کہ وہ غیر جانبدار رہیں گے، لیکن پولیس اور لیویز کے اندر ایسے قوم دشمن عناصر موجود ہیں جو اس رعایت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے، بلوچ سرمچاروں کی مخبری کرکے قومی مفادات کو نقصان پہنچارہے ہیں،اب ان عناصر سے بے رحمی کے ساتھ نمٹا جائے گا اور اگر اسکے باوجود پولیس و لیویز نے اپنا قبلہ درست نہیں کیا تو پھر بلوچ آزادی پسند آرمی اس فیصلے کا مجاز ہیں کہ وہ رعایت ختم کرتے ہوئے ان پر بطور ادارے بلا امتیاز حملے کریں۔