ہرنائی حملے میں پاکستانی فوج کے 7 اہلکار ہلاک کیئے – بی ایل اے

385

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا میں جاری کردہ اپنے ایک بیان میں بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں پاکستانی فورسز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ رات ایک بجے کے قریب ہمارے سرمچاروں نے ہرنائی، بولان کے علاقے شاہرگ میں کھوسٹ کے مقام پر پاکستانی فوج کے موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو ریموٹ کنٹرول بم اور خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں پاکستانی فورسز کے سات اہلکار موقعے پر ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ دھماکہ خیز مواد کا نشانہ بننے والی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستانی فوج بلوچستان کے طول و عرض میں فوجی آپریشن جاری رکھا ہوا ہے جبکہ شاہرگ اور بولان کے دیگر علاقوں میں بھی پاکستانی فورسز اور ان کے مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکار عام آبادیوں کو نشانہ بنارہے ہیں، فوجی آپریشنوں کے دوران گھروں پر دھاوا بول کر لوگوں کی تذلیل کی جارہی ہے، جس کے ردعمل میں ہمارے سرمچاروں نے یہ کاروائی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم شاہرگ سمیت بولان کے دیگر علاقوں میں سرگرم ریاستی مخبروں اور ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ قومی جرائم کے پاداش میں انہیں کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستانی فوج دیگر کمپنیوں کے ساتھ ملکر بلوچ وسائل کو لوٹ رہے ہیں، ہم اس سے قبل بھی کہہ چکے ہیں بلوچ وسائل کی لوٹ کھسوٹ کی اجازت نہیں دی جائے گا، بلوچستان ایک جنگ زدہ خطہ ہے یہاں بلوچ قوم کی مرضی کے بغیر اور آزاد بلوچ ریاست کے قیام تک کوئی بھی سرمایہ کاری نہیں کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آزاد بلوچ قومی ریاست کی بحالی اور آزاد سماج کے حصول تک ہماری کاروائیاں جاری رہیں گی۔