پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف بلوچ اور پشتون طلباء کا احتجاج

218

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں پشتون اور بلوچ طلباء کی جانب سے مطالبات کے حق میں احتجاج

ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ احتجاجی مظاہرے کی کال پشتون ایجوکیشنل ڈویلپمنٹ موومنٹ (پیڈم) نے دی تھی جبکہ بلوچ کونسل کے طلباء نے ان کی حمایت کرتے ہوئے احتجاج میں حصہ لیا۔

طلباء نے سوشیالولجی ڈپارٹمنٹ سے ریلی نکالی جس نے وی سی آفس کے سامنے مظاہرے کی شکل اختیار کی جبکہ مظاہرہ تاحال جاری ہے جس میں طلباء کی کثیر تعداد حصہ لے رہی ہے۔

مظاہرین نے مطالبات پیش کیئے کہ بلوچستان کا کوٹہ واپس بحال کیا جائے، اگر گورنمنٹ نے کوٹہ ختم کیا ہے تو نوٹیفکیشن دکھایا جائے، بلوچستان اور فاٹا کے طلباء پر درج ایف آئی آر کا ریکارڈ کلئر کیا جائے، بے دخل طلباء کو بحال کیا جائے اور طلباء کو ڈیپارٹمنٹس کے ذریعے دھمکانا بند کیا جائے اور شام کو پڑھنے والے طلباء کے فیس میں پچاس فیصد رعایت کی جائے۔

بلوچ کونسل کے رہنماوں کے مطابق طلباء کے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے احتجاج میں شرکت کا فیصلہ کیا گیا کیونکہ بلوچستان کا کوٹہ ختم ہونے سے طلباء کو زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے اس حوالے سے ہماری کوشش ہے کہ جلد سے جلد کوٹہ بحال کیا جاسکے۔

اس کے علاوہ نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن سمیت دیگر نے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے مظاہرے میں شریک ہیں۔