مستونگ: جلدی وباء کے متاثرہ بچوں کی تعداد 200 ہوگئی

364

 مستونگ میں اسکن الرجی کے وباء سے مزید 53 طالبات متاثر تعداد 200 سے زائد ہوگئی شدید متاثرہ 42 طالبات کو کوئٹہ منتقل کردیا گیا مرض کی تشخیص کیلئے متاثرہ طالبات کے خون کے نمونے اسلام آباد بھجوادئیے گئے۔

ڈی ایچ او مستونگ ڈاکٹرمنظوربلوچ کے مطابق مستونگ میں اسکن الرجی سے متاثرہ مزید 53 طالبات سامنے آئیں ہیں جن میں زیادہ کا تعلق مستونگ کے علاقے اشکنہ میں واقع گرلز ہائی اسکول سے ہے جبکہ اس سے قبل کلی محمد شہی کے ایک گرلزاسکول سے ڈیڑھ سو سے زائد طالبات اس مسئلہ کاشکارہوئی تھیں جس کے بعد مستونگ میں اسکن الرجی سے متاثرہ طالبات کی تعداد 200 سے زائد ہوگئی ہے ان میں سے اسکن الرجی سے شدید متاثرہ 42 طالبات کو کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے۔

ڈی ایچ او مستونگ کے مطابق الرجی سے متاثرہ 25 طالبات کو سول اسپتال اور17 کو سی ایم ایچ منتقل کیا گیا ہے سی ایچ ایم سے سات طالبات کو ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد انہیں ڈسچارج کردیا گیا ہے متاثرہ طالبات کو الٹیوں، سانس لینے میں دشواری اور شدید خارش کی شکایات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مستونگ میں گرلز ہائی اسکول میں الرجی کی وباء، علاج نہ ہونے پر لواحقین کا مظاہرہ

ڈی ایچ او مستونگ کے مطابق حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی اسکن الرجی کے معاملے پر خصوصی آؤٹ بریک رسپونس ٹیم مستونگ پہنچ گئی ہے جبکہ الرجی کی تشخیص کیلئے متاثرہ طالبات کے خون کے نمونے قومی ادارہ صحت اسلام آباد بھی بھجوائے گئے ہیں۔

میڈیا نمائندوں کے مطابق سیکرٹری صحت کے ہدایت پر تشکیل کردہ آوٹ بریک رسپونس ٹیم مستونگ پہنچ گی ہے سات رکنی ٹیم نے محمد شہی گرلز اسکول اور گرلز ہائی سکول کلی اشکنہ کا دورہ کرکے ٹیچر سے تفصیلات معلوم کی اورشوائد اکھٹے کئے ٹیم نے مختلف کلاسز میں زیر تعلیم طالبات سے بات چیت کی اور معلومات حاصل کی اسٹاف آفیسر سیکرٹری صحت ڈاکٹر شوکت زہری کی سربراہی میں قائم کمیٹی کے متاثرہ اسکولوں کے دورے کے موقع پر ڈپٹی کمشنر ممتاز علی کھیتران، ڈی ایچ او ڈاکٹر منظور بلوچ، ڈی ای او محمد زمان ترین، ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹرساجدہ پروین مینگل، میر سکندر ملازئی و دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔