فوج و ڈیتھ اسکواڈ کے ساتھ جھڑپ میں تین ساتھی شہید ہوئے – بی ایل اے

1411

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ دن قلات کے علاقے شور پارود میں بلوچ سرمچاروں کا پاکستانی فوج اور قمبر خان مینگل کے سرپرستی میں قائم مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے بیچ مدبھیڑ ہوئی، اس طویل مقابلے میں متعدد فوجی اہلکاروں اور قمبر خان مینگل کے کارندوں کو ہلاک و زخمی کیا گیا، جبکہ اس مقابلے میں تین بلوچ سرمچار ماما شمس پرکانی بلوچ، سنگت ڈاکٹر شعیب بلوچ عرف گزین اور سنگت ظفر محمد حسنی عرف خدل شہید ہوگئے۔

جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ ماما شمس پرکانی بلوچ گذشتہ انیس سالوں سے بی ایل اے کے پلیٹ فارم سے جدوجہد کررہے تھے، شمس پرکانی تنظیم کے ابتدائی کارکنان میں سے ایک تھے، انہوں نے تنظیم کی داغ بیل ڈالنے اور وسعت کیلئے شب و روز محنت کی۔ آپ نے جدوجہد کا آغاز تنظیم کے بانی کمانڈران میں سے ایک شہید گلبہار پرکانی بلوچ کے زیر تربیت رہ کر کیا۔ شمس پرکانی بچپن ہی سے تحریک سے منسلک تھے، آپ نے اپنا بچپن ہلمند میں مہاجر کیمپوں میں گذارا۔ شمس پرکانی تنظیم کے اہم اور متحرک ترین ساتھیوں میں سے ایک تھے۔ آپ اپنی محنت، خلوص، دیانتداری اور پختہ قومی سوچ میں یکتا اور اپنی مثال آپ تھے۔ آپ نے بلوچستان میں بی ایل اے کے تقریباً ہر محاذ پر اپنی خدمات سر انجام دیں اور اپنے ماہر گوریلا صلاحیتیوں سے تحریک و تنظیم کو مضبوط کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ بی ایل اے ماما شمس پرکانی کے ناقابلِ فراموش کردار کا اعتراف کرتی ہے اور آپ کی اس قربانی پر خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ بلوچ تاریخ میں ماما شمس پرکانی کا نام اور کردار ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اس مقابلے میں بی ایل اے کے ایک نوجوان ساتھی ڈاکٹر شعیب بلوچ عرف گزین نے بھی شہادت قبول کی۔ ڈاکٹر شعیب گذشتہ ایک سال سے بی ایل اے کے پلیٹ فارم سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ آپ کا پختہ نظریہ اور عملی کردار نوجوانوں کیلئے ایک مثال ہے۔ ظفر محمد حسنی بلوچ عرف خدل نے بھی اس مقابلے میں جام شہادت نوش کی۔ ظفر محمد حسنی بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ساتھی تھے۔ آپ گذشتہ تین سالوں سے بی ایل ایف کے پلیٹ فارم سے قومی جدوجہد کررہے تھے۔ آپکا بی ایل اے کے ساتھیوں سے ملکر دشمن کے خلاف شہادت تک لڑنا بلوچ اتحاد و یکجہتی کی سوچ کو جلا بخشتی ہے۔ بلوچ لبریشن آرمی ان تینوں شہید سرمچاروں کو سرخ سلام پیش کرتی ہے۔

جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستانی فوج قلات و گردو نواح کے علاقوں میں کٹھ پتلی وزیر داخلہ ضیاء لانگو اور دشت گوران میں رہائش پذیر میرقمبر خان مینگل کے سربراہی میں مذہبی شدت پسند دہشتگرد گروہوں کو منظم کررہا ہے، یہ گروہ ضیاء لانگو اور قمبر خان مینگل کی سربراہی میں بلوچ سرمچاروں کے خلاف متحرک کیئے گئے ہیں۔ گذشتہ دن بلوچ سرمچاروں کے ساتھ جھڑپ میں مذکورہ مذہبی شدت پسند عناصر فوج کے ہمراہ تھے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی عوامی جانی نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں پر بڑے حملوں سے اجتناب کررہا تھا، لیکن اب بی ایل اے عوام کو تنبیہہ کرتی ہے کہ وہ ان دہشتگرد اور قوم دشمن عناصر سے محفوظ فاصلہ رکھیں اور کسی بھی میل جول سے اجتناب کریں، اب بی ایل اے رحم کا مظاہرہ نہیں کرے گا اور ان ڈیتھ اسکواڈ کارندوں پر کسی بھی وقت شدید حملے کرکے انکا صفایا کیا جائیگا۔ بلوچ عوام اپنے تحفظ کا خیال رکھے۔