کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج کو 3549 دن مکمل

101
کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3549دن مکمل ہوگئے۔ مشکے اور پنجگور سے سیاسی و سماجی کارکنان کے وفد نے کیمپ کا دورہ کرکے لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی جبکہ لاپتہ افراد کے لواحقین نے آکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ فرزندوں کا قتل عام کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے، بلوچ سیاسی کارکنان، رہنماؤں خواتین و بچوں کا ریاستی اداروں کے ہاتھوں شہادت، اجتماعی قبروں میں دفنانا، ویرانوں میں پھینکنا پاکستانی فوج کی درندگی کا واضح ثبوت ہے۔ عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر اب یہ عیاں ہوگیا ہے کہ پاکستان دنیا کا سب سے بڑا دہشتگرد ہے بلوچ قوم ایک بہادر اور مہذب قوم ہے۔ بلوچ مائیں، بہنیں، معصوم بچے اپنے پیاروں کی انتظار میں سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ سیاسی کارکنان، رہنماؤں کی ریاستی اداروں کے ہاتھوں قتل بلوچوں کے خلاف کھلی جارحیت اور جنگ ہے۔ بلوچ قوم کی سرزمین وسائل سمندر پر قبضہ کرنے کیلئے پاکستانی استعماری قوت کی جانب سے بلوچ قوم کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ بلوچ رہنماؤں کا قتل انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، جمہوری حکومت کے آنے کے باوجود گمشدہ افراد کی بازیابی تو درکنار مزید لوگوں کو اغواء کیا جارہا ہے۔