چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے معیشت کے لئے نقصان دہ ہے- پاکستان

184

 پاکستان کی وفاقی بورڈ آف ریونیو  ایف بی آر نے چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے فیز ٹو کومعیشت کیلئے نقصان دہ قرار دے دیا۔

ایف بی آرنے چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے فیز ٹو کو معیشت کیلئے نقصان دہ قراردیا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر جہانزیب خان نے اس حوالے سے سیکرٹری تجارت کو خط لکھ کرتحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پہلے مرحلے میں ہی 45 فیصد ٹیرف لائنز پرڈیوٹی و ٹیکسوں کی چھوٹ دے رہا ہے اور پاکستان اب چین سے اشیاءکی درآمد کیلئے 75 فیصد ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹی و ٹیکسوں سے چھوٹ دے گا، اس کے نتیجے میں معاہدے کے پہلے سال ہی ٹیکس ریونیو کی مد میں 60 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔

خط میں بتایا گیا ہے کہ دوسری اور تیسری کٹیگری کے مرحلہ وار اطلاق سے پندرہ سال کے دوران پاکستان کو چائنیز اشیاء کی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکسوں کی چھوٹ و رعایات دینے سے 264 ارب روپے کے ریونیو کا نقصان ہوگا، جب کہ پاکستانی مصنوعات کے لئے چین ترجیحی منڈی نہیں بن سکے گا۔