موجودہ حکومت میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں – ڈاکٹر مالک بلوچ

203
فائل فوٹو

نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اورسابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ موجودہ حکومت کو اٹھارہویں ترمیم رول بیک نہیں ہونے دینگے،موجودہ حکومت جمودکاشکارہے ، ،ہمسایہ ملک افغانستان میں امن اورافغانیوں کو 30سال قبل اپنے ملک جاناچاہیے تھا،ان خیالات کا اظہارنیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اورسابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کچلاک کلی خان احمدخان میں نیشنل پارٹی کوئٹہ کے نائب صدر محمدحنیف کاکڑ کی چچاحاجی عبدالخالق سرگڑھ اورکلی تاج محمدخان میں سابق ضلعی جنرل سیکریٹری اسدافغانی کے چچا عظیم لالا کے وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کئی۔

اس موقع پر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں کی آٹھارہویں ترمیم کورول بیک کرنے کے خلاف نیشنل پارٹی ہر محاذپر جمہوری طریقے سے مذمت اورمزاحمت کرے گی ،اس وقت ملک کی حالات بدسے بدتر ہوتی جاری ہے،ملک معاشی اورسیاسی طورپر بحران کا شکارہے،تقریباایک سال پورے ہونے کوہے لیکن اس کے باوجودموجودہ حکومت میں ایک بھی ترقیاتی کام نہیں ہوا،بلکہ تما م ادارے جمودکا شکارہیں ،ملک کے تمام اپوزیشن سیاسی جماعتوں کو ایک پلٹ فارم پر متحدہوکر ملک کو بحرانوں سے نکالنے اوردرست سمت پر لے جانے کے لئے جمہوری طریقے سے جدوجہدکرنا چاہیے ،سابقہ حکومتوں کی ناکامی عوام کی ناراضگی نہیں بلکہ عوام کی خدمت ،معاشی مسائل پر قابوپانے ،ملک میں امن وامان کی فضاء قائم کرنے اورپارلیمنٹ کو جمہوری راستے پر گامزن کرنے کی سزادی گئی ہے ۔

انھوں نے کہاکہ سابقہ صوبائی حکومت میں بلوچستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کردیا تھا ،حب سے کوئٹہ ،ژوب وچمن تک کی شاہراہیں محفوظ اوراغواء برائے تاوان کا خاتمہ کردیاگیا تھا،سابقہ حکومت نے صوبے میں تعلیم ،صحت،امن وامان ،انفراسٹریکچرزاوربیروزگاری کے خاتمے کے بہت قابل قدراقدامات اٹھائیں ،بدقسمتی سے موجودہ حکومت میں عوام عدم تحفظ کا شکارجبکہ بدامنی کا دوردورہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن امان کی اثرات ملک اوربلوچستان پر براہ راست پڑے گی کیونکہ افغانستان میں امن کے بعدافغان مہاجرین کو فوری طورباعزت اپنے ملک واپس بھیجناچاہیے اور ان افغان مہاجرین کی وجہ سے بلوچستان کے سیاسی ،معاشی اورانتظامی حالات پر اثرات مرتب کئے ہیں۔