سری لنکا میں 8 بم دھماکے، 156 سے زائد افراد ہلاک

202

سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں مختلف مقامات پر 8 بم دھماکوں کے نتیجے میں 156 سے زائد افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق یہ دھماکے ایسٹر کی تقریبات کے موقع پر 3 مسیحی عبادت گاہوں اور 4 ہوٹلز میں ہوئے۔

پولیس نے بتایا کہ دارالحکومت کے ایک چرچ اور متعدد ہوٹلز میں دھماکے ہوئے جبکہ کولمبو کے مضافات میں قائم 2 مسیحی عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

کولمبو میں قائم ہسپتال کے ڈائریکٹر نے تصدیق کی کہ واقعے میں درجنوں افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوئے۔

بعد ازاں حکومت نے ملک میں مختصر وقت کے لیے کرفیو فانذ کردیا جبکہ عارضی طور پر سوشل میڈیا پر بھی پابندی عائد کردی۔

سری لنکا کے صدر نے میتھری پالا سری سینا نے اپنے پیغام میں کہا کہ انہیں حملوں سے دھچکا لگا ہے اور ساتھ ہی عوام سے صبر کرنے کو بھی کہا۔

دوسری جانب دھماکوں کے بعد سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرم سنگھ نے سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔

بعد ازاں ملک کے وزیر خزانہ مانگالا وارا ویرا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ حملے میں کئی معصوم لوگ مارے گئے، جس کا مقصد بظاہر قتل، تباہی اور انتشار پھیلانا تھا۔

اب تک کی معلومات پر ایک نظر:

  • سری لنکا کے 4 ہوٹلز اور 3 مسیحی عبادت گاہوں پر 8 دھماکے ہوئے۔
  • حملے کا نشانہ کولمبو میں قائم چرچ ‘سینٹ انتھونی شرائن’، نیگومبو کا ‘سینٹ سیبسٹیرین چرچ’ اور باتیکالوا کا ‘زیون چرچ’ تھا۔
  • اس کے علاوہ جن ہوٹلز کو نشانہ بنایا گیا ان میں کنامن گارڈ، شانگری-لا، کنگس بری اور ٹروپوٹیکل ان شامل ہیں۔
  • کولمبو کے چرچ میں ہونے والے دھماکے میں 47 افراد ہلاک ہوئے۔
  • باتیکالوا کے چرچ میں 25 افراد ہلاک ہوئے۔
  • نیگومبو کے چرچ میں 67 افراد ہلاک ہوئے۔
  • پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 35 غیر ملکی بھی شامل ہیں، جن میں امریکی، برطانوی اور نیدر لینڈز کے شہری شامل ہیں۔
  • دھماکوں میں 500 افراد زخمی بھی ہوئے۔
  • ملک میں مختصر وقت کے لیے کرفیو فانذ کردیا گیا جبکہ عارضی طور پر سوشل میڈیا پر پابندی عائد کردی گئی۔

ابتدائی طور پر دھماکوں کی نوعیت کے حوالے سے معلوم نہیں ہوسکا تاہم حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر غیر ملکی خبر رساں اداروں کو بتایا کہ 2 مسیحی عبادت گاہوں میں ہونے والے بم دھماکے خود کش ہوسکتے ہیں۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ فوری طور پر کسی بھی گروپ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

خیال رہے کہ کولمبو میں قائم متاثرہ چرچ ‘سینٹ انتونی شرائن’ اور ہوٹلز میں بیشتر غیر ملکی سیاحوں کی بہت بڑی تعداد موجود رہتی ہے۔

اس کے علاوہ دھماکوں میں جن دیگر مسیحی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچا ان میں شمالی علاقے ‘نیگومبو’ اور مشرقی علاقے ‘باتیچالوا’ میں قائم مسیحی عبادت گاہیں شامل ہیں۔