جرمنی: بی این ایم کا بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف احتجاج

166

جرمنی میں بی این ایم کا بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف احتجاج اور آگاہی مہم

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ بیس اپریل کو بلوچ نیشنل موومنٹ جرمنی زون کی جانب سے ہنوفر یونٹ میں ایک احتجاج اور آگاہی مہم کا اہتمام کیا گیا جس میں بلوچستان کے انتہائی سنگین انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں مقامی باشندوں کو آگاہی دی گئی۔

اسی دن، ایمنٹی انٹرنیشنل نے جرمنی کے مانسٹر شہر میں بی این ایم کی کارکنوں کی مدد سے ایک آگاہی مہم کا اہتمام کیا۔

بلوچستان میں پاکستانی افواج کی جانب سے شہریوں کے تمام حقوق کی خلاف ورزی روز کا معمول ہیں۔ ہزاروں بلوچ پاکستان کی خفیہ ٹارچر سیلوں میں قید ہیں جہاں انہیں انتہائی غیر انسانی تشدد کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حراست میں دوران تشدد ہزاروں افراد شہید بھی ہوئے ہیں۔ ہزاروں ’’مارو اور پھینکو‘‘ پالیسی کا نشانہ بن چکے ہیں۔

اس کے علاوہ لاپتہ افراد کے متاثرین کے خاندانوں دس سال سے زائد کے عرصے سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے پلیٹ فارم سے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے، لیکن انہیں کوئی کامیابی نہیں ملی ہے کیونکہ اس معاملے پر کوئی کچھ نہیں کر سکتا۔

ترجمان نے کہا کہ 26 دسمبر 2018 کو متحدہ عرب امارات کے حکام نے راشد حسین بروہی کو کسی بھی وارنٹ کے بغیر گرفتار کیا اور انہیں نامعلوم مقام پر رکھا گیا ہے۔ تقریبا چار مہینے گزرنے کے باوجود وہ اب بھی لاپتہ ہے۔ ہمیں خدشہ ہے کہ اُسے پاکستان کے حوالے کیا جائے گا جہاں پاکستانی فوج نے پہلے ہی ہزاروں سیاسی اور سماجی کارکنوں کو ٹارگٹ کلنگ، جعلی مقابلوں اور فوجی آپریشنوں میں قتل کیا ہے۔

ہم تمام متعلقہ اداروں اور مہذب دنیا سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان کے مقامی باشندوں کے لئے آواز بلند کریں۔ ہمیں نسل کشی سے محفوظ کریں اور ہماری آزادی کو دوبارہ حاصل کرنے میں ہماری مدد کریں۔