بلوچستان میں 5 ہزار سے زائد افراد ایڈز میں مبتلا

167

بلوچستان میں ایڈز سے متاثرہ افراد کی تعداد 5 سے زیادہ جبکہ اس وقت 1133 ایڈز سے متاثرہ مریض پروگرام کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔

پراونشل ایڈز کنٹرول پروگرام بلوچستان کے پروگرام منیجر ڈاکٹر افضل خان زرکون نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ایڈز کو کنٹرول کرنا اب پہلے سے زیادہ ضروری ہوچکا ہے کیونکہ ایک محتاط اندازے کے مطابق صوبے میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد اب 5 ہزار سے تجاوز کرچکا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایڈز کنٹرول پروگرام بلوچستان کے تحت منعقدہ علما سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔ سیمینار میں علما کرام اور مذہبی سکالرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ڈاکٹر افضل زرکون نے کہا کہ بلوچستان ایڈز کنٹرول پروگرام اکیلے اور محدود وسائل میں اس لاعلاج اور خطرناک مرض کے خلاف کام نہیں کرسکتا ہے ایڈز کا راستہ روکنے کے لئے علما کرام اساتذہ کرام سول سوسائٹی میڈیا اور تمام شعبہ زندگی کو کردار ادا کرنا ہوگا ورنہ ایڈز نے بلوچستان میں بھی خطرے کی گھنٹی بجادی ہے اب اس سے نمٹنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایڈز کے خلاف آگائی آج بھی کم ہے اور لوگ آج بھی ایڈز کو صرف جنسی تعلق سے ہی جوڑ رہے ہیں جبکہ حقیقت میں جنسی تعلق کے علاوہ دوسرے ذریعے بھی ایڈز کا موجب ہیں۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر محکمہ صحت ڈاکٹر محمد حیات رونجھو نے کہا کہ علما کرام اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ایڈز کے وبا کو روکنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔علما کرام مساجد اور دیگر مواقع پر لوگوں کو ایڈز سے بچنے اور اسلامی تعلیمات اپنانے کا درس دیں۔ڈاکٹر عطاالرحمن نے اس موقع پر کہا کہ آج کے اس سیشن میں اہم علما کرام تشریف رکھتے ہیں اور ضرورت اس امر کی ہے کہ علما کرام اور تمام مذہبی اسکالرز ملکر لوگوں کو ایڈز سے متعلق بتادیں۔ بلوچستان جوکہ آبادی کے لحاظ سب سے کم اور تعلیمی لحاظ سے پسماندہ ترین صوبہ ہے یہاں 5 ہزار سے زائد لوگوں کا ایڈز میں مبتلا ہونا ایک المیہ اور خطرے کی بات ہے۔ حکومت بلوچستان ایڈز کنٹرول پروگرام کے کردار کو موثر بنانے کے لئے وسائل اور فنڈز فراہم کریں۔

ڈاکٹر داود خان اچکزئی نے اس موقع پر بلوچستان میں ایڈز سے متعلق بریفنگ میں بتایا کہ صوبے میں ایڈز سے متاثرہ افراد کی تعداد 5 سے زیادہ جبکہ اس وقت 1133 ایڈز سے متاثرہ مریض پروگرام کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ کوئٹہ میں رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 824 تربت میں 309 ہے جبکہ ان میں 891 مرد 196 خواتین ہیں۔بلوچستان میں 100 افراد ایڈز کی مرض سے وفات پاچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ایڈز کے مریض نشہ کرنے والے افراد میں سے ہیں جوکہ سرنج کے ذریعے نشہ لیتے ہیں جبکہ جنسی بے راہ روی اور بغیر ٹیسٹ شدہ خون مریض کو لگانے سے بھی پھیل رہا ہے۔