کوئٹہ: خون جما دینے والی سردی میں بھی لاپتہ بلوچوں کے اہلخانہ کا احتجاج جاری۔

160
The Balochistan Post

کوئٹہ کے شدید سردی میں بھی لواحقین اپنے پیاروں کے منتظر

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بارش اور برفباری اور شدید سردی کے باوجود بلوچ لاپتہ افراد کا احتجاجی کیمپ جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سالوں سے جاری لاپتہ افراد کے بازیابی کیلئے لواحقین کی علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ شدید سردی میں بھی جاری ہے، جس میں پنجگور سے تعلق رکھنے والے لاپتہ غیاث الدین کے لواحقین سمیت ایاز قمبرانی اور لاپتہ دوست محمد بلوچ کے اہلخانہ نے بھی شمولیت کی۔

ماما قدیر بلوچ کی سربراہی میں قائم اس کیمپ میں بلوچ طالب علم شبیر بلوچ کی ہمشیرہ سیما بلوچ اور انکی اہلیہ زرینہ بلوچ، لاپتہ عرفان بلوچ کے لواحقین اور لاپتہ نصیر بلوچ کی اہلیہ زبیدہ بلوچ سمیت دیگر بھی اس کیمپ میں شامل ہیں۔

واضح رہے بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ اور دیگر سرد علاقوں سے ہر سال علاقہ مکینوں کی ایک بڑی تعداد چند ماہ کے لیئے گرم علاقوں کی طرف ہجرت کرتے ہیں، لیکن اس شدید سردی کے باوجود بھی لاپتہ افراد کے لواحقین کا احتجاج جاری ہے۔