کوئٹہ : لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3497 دن مکمل

93

دنیا کی تمام قوتیں بلوچ نسل کو تباہ ہونے سے بچانے میں اپنا کردار ادا کریں – ماما قدیر بلوچ

کوئٹہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3497 دن مکمل ہوگئے-مختلف سیاسی سماجی تنظیموں کے ارکان نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی –

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کیمپ میں آئے وفد سے اپنے گفتگو کرتے ہوئے کہا میں رضاکارانہ طور پر اپنی جان کی قربانی دے رہا ہوں میرے عظیم تنظیم نے مجھے عظیم مقصد پر جینے اور مرنے کا ہنر سکھایا ہے شاید کچھ دنوں بعد میرے ساتھ کچھ ہوجائے مجھے یقین ہے میرے بعد دنیا یہ سوچنے پر مجبور ہوجائے گی کہ میں نے کیوں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ہے کیونکہ اقوام متحدہ یورپی یونین اور دنیا کی بے حسی سے شے پاکر میرے سیاسی کارکنوں، بچوں، عمر رسیدہ لوگوں خواتین اور عمل سے منسلک رہنماؤں کو جس بے دردی سے کچلا جارہا ہے یہ غیر انسانی اور ناقابل برداشت عمل ہے۔

انہوں نے کہا جس مقصد کے لئے میں نے بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا ہے اس مقصد کو پانے کے لئے میرا جسم مجھے ہزار بار دھوکہ دے- میں ان کی پرواہ نہیں کروں گا، میرا بھوک ہڑتال کا مقصد قوم اور عالمی اقوام کو آگاہی دینا ہے کہ مظلوم قوموں کے ساتھ کیوں اتنا ظلم رواں رکھا جارہا ہے، کون کررہا ہے اور اس کے پیچھے کے مقاصد کیا ہیں اپ لوگ بخوبی جانتے ہیں کہ اگر ایک لکھے پڑھے طبقے کو تباہ اور مفلوج کیا جائے تو اس قوم کا مستقبل وہی ہوگا جو استحصالی اور انسان دشمن قوتیں چھنتی ہیں-

ماما قدیر بلوچ نے اپنے گفتگو کے آخر میں کہا کہ دشمن کے چالوں سے دنیا کو آگاہی دینا ہے- آپ کا عمل اس تباہی کو روک سکتا ہے- دنیا کے تمام طاقتوں سے التجاء ہے کہ وہ اپنی پوری طاقت انسانیت کے لئے استعمال کریں ایک نسل کو بچانے میں اپنا کردار ادا کریں، وہ نسل جس کی سرزمین کو دنیا کے تمام استحصالی قوتیں اپنے قبضے میں لے کر پوری انسانیت کو تباہ کرنے کے درپے ہیں-