لندن : دی ڈیموکریسی فورم کے زیر اہتمام سیمینار میں بلوچ نیشنل موومنٹ وفد کی شرکت

321

سیمینار کے آخر میں بی این ایم اور بی ایس او آزاد کی وفد نے حکیم بلوچ کی سربراہی میں رکن پارلیمنٹ بیری گارڈنر شیڈو سیکریڑی آف اسٹیٹ فار انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ شیڈو منسٹر فار انٹرنیشنل کلائیمیٹ چینج سے ملاقات کی۔ وفد نے ان کو بلوچستان کے موجودہ حالات کے بارے میں آگاہی دی۔

لندن میں دی ڈیموکریسی فورم کے زیر اہتمام بعنوان بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو ایمپیکٹ آن یورپ ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں بلوچ نیشنل موومنٹ یو کے زون کے صدر حکیم بلوچ سمیت بی این ایم اور بی ایس او آزاد کے وفد نے شرکت کی۔

سوال و جواب کے سیشن میں بی این ایم یو کے زون کے صدر حکیم بلوچ نے دی ڈیموکریسی فورم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے  بلوچستان کے مسئلے خاص کر گوادر کے حوالے سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ آج گوادر اور بلوچستان کو چائنا اور پاکستان ترقی دینے کی بلند و بانگ دعوے کرتے ہیں لیکن جو حقیقت سے کوسوں دور ہے۔ اوّل یہ کہ بلوچستان میں میڈیا بلیک آؤٹ ہے اس وجہ سے وہاں کی اصل حقیقت سامنے نہیں آتا ہے جبکہ گوادر کی ترقی کی بات ہورہی ہے لیکن اس کے برعکس سی پیک روٹ پر اب تک دو لاکھ آبادی پاکستان کی آرمی زبردستی ان کے علاقوں سے بے دخل کراچکی ہے۔

جبکہ دوسرا اہم مسئلہ یہ ہے کہ گوادر پاک چائنا اکنامک کوریڈور سمیت تمام منصوبوں کی مرکز ہے لیکن گوادر کے اصل وارث ایک ایک بوند پانی کو ترستے ہیں اور وہ گذشتہ چند مہینوں سے سراپا احتجاج ہیں۔ تیسرا یہ کہ گوادر میں لوگوں کی اکثریت کا ذریعہ معاش ماہی گیری ہے لیکن ترقی کے نام پر انہیں بے دخل کیا جارہا ہے۔

ڈاکٹر پرویز ہود بھائی نے حکیم بلوچ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دونوں سوالات میں اہم مسئلے کی جانب توجہ دلائی گئی ہے۔ سعودی عرب جو ۲۱ ملین ڈالر کی گوادر میں سرمایہ کاری کرنے جارہا ہے۔ اب آپ اس کو پاک چائنا نہیں بلکہ سعودی اکنامک کوریڈور کہہ سکتے ہیں۔ سعودی جو سرمایہ کاری گوادر میں کررہا ہے بلکہ اس کا اصل مقصد اپنے حریف ایران کو وہاں سے کنٹرول کرنا ہے اور بہت سے ایسے رپورٹس سامنے آئے ہیں کہ سعودی عرب بلوچستان میں مدرسوں کو فنڈنگ کررہا ہے اور وہاں پہ اپنی سنی مذہبی کارڈ کو استعمال کر کے ایران کو روکنے کی کوشش کررہا ہے اور جس کے سبب چائنا کے لئے مشکلات پیدا ہورہا ہے جس کی وجہ سے اس نے اپنے فنڈز بند کئے ہیں اور پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ہے جبکہ یہ بھی حقیقت ہے کہ اتنے بڑے پراجیکٹ کے باسی یعنی گوادر کے لوگوں کے پاس پینے کو پانی نہیں ہے۔

سیمینار کے آخر میں بی این ایم اور بی ایس او آزاد کی وفد نے حکیم بلوچ کی سربراہی میں رکن پارلیمنٹ بیری گارڈنر شیڈو سیکریڑی آف اسٹیٹ فار انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ شیڈو منسٹر فار انٹرنیشنل کلائیمیٹ چینج سے ملاقات کی۔ وفد نے ان کو بلوچستان کے موجودہ حالات کے بارے میں آگاہی دی اور موجودہ پاکستانی ظلم و زیادتیوں کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بھی معلومات دی۔