قومی حیات – سنگت زید بلوچ

289

قومی حیات

 سنگت زید بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ

اپنے قومی شہدا کو یاد رکھنا، انکے فکر و مقصد اور مشن کو آگے بڑھانا زندہ قوموں کی نشانی ہے، شہید کی موت قوم کی حیات ہوتی ہے، جو اپنے قومی وجود، شناخت، ثقافت، رسم ورواج، سرزمین کی دفاع، انسانی بنیادی حقوق و قومی آزادی کے لیئے اپنے قمیتی جانوں کا نذرانہ دیتے ہیں، جو تاریخ کے صفحوں میں تا ابد خود کو اور اپنی قوم وطن کو حیات رکھتے ہیں۔

تاریخ گواہ ہے، جن قوموں نے اپنے قومی تاریخ اور سرزمین سے محبت کی ہے، جدوجد کی ہے، وہ سرخروں ہوئے ہیں اور آج ایک آزاد قوم و ملک کی حیثیت سے دنیا میں عزت و انسانی برابری و خوشحال زندگی گذار رہے ہیں۔ جو انسان کا بنیادی انسانی و مذہبی قومی حق ہے۔

مگر جب سے یہ دنیا وجود میں آیا ہے، یہ ناانصافی، ظلم و زدیاتی، ظالم کا یہ وطیرہ، ستم ظریفی، مظلوم محکوم و کمزور پر کہیں پر انفردی و کہیں پر اجتماعی طور پر رہا ہے۔ انسانی تاریخ کے شروع سے لیکر اب تک دنیا کے مختلف اقوام، مختلف ملکوں پر ظالم و جابر سامراج و سامراجی ادارے بن کر انسانوں کا استصحال کر رہی ہیں، انسانیت کا تذلیل کررہی ہیں۔ دوسری طرف مظلوم پسے ہوئے اقوام اپنی بساط کے مطابق ظالم و زورآور قبضہ گیر، سامراج قوتوں کے خلاف نبرد آزما ہیں۔

انسانیت کی سر بلندی و بقاء کے لیئے مظلوم اقوام کی گوریلا افواج کمر بستہ ہیں، جو اپنے دشمن کے مقابل انتہائی کمزور جنگی وسائل و سہولیات، افرادی قوت،کے ساتھ سامنا کرہے ہیں لیکن ایمان، حقوق العباد، انسانی آزادی، وطن دوستی، مہر گلزمین وقوم دوستی کاجذبہ وہ پختہ شعور، سوچ و فکر کے ہتھیار سے لیس ہیں جو کئی گنا طاقت ور اپنے دشمن کو مفلوج و شکست فاش دیتے ہیں۔

بلوچ بھی دنیا کے ان پسے، مظلوم حریت پسند اقوام میں سے ایک ہے جو اپنے جغرافیہ و حیثیت کی وجہ سے ہر دور کے قبضہ گیروں، سامراجوں کی نظر میں رہی ہے۔

بلوچستان تمام معدنیات سے مالامال ہے اور وسیع ساحل رکھتا ہے، اس وقت قابض پنجابی پاکستان اور اس کاہمنوا چین سمیت دنیا کے دیگر کئی سامراج و استصحالی قوتوں کا بلوچ قوم اور سرزمین کو سامنا ہے اور بلوچ محب وطن سرفروش گوریلا فریڈم فائیٹرز، سرمچار، جنگجو بہترین حکمت عملیوں کے ساتھ سامراج و سامراجی استصحالی قوتوں سے نبرد آزما ہیں۔

بلوچ قومی حمایت و شمولیت کے ساتھ ایک دن ضرور بلوچ وطن آزاد ہوگا، جس کے لیے ہزاروں بلوچ فرزندوں نے اپنی قمیتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور کرتے رہینگے۔

بلوچ نوجوان شہدائے وطن کے نقش قدم پر چل کر وطن کے دفاع و آزادی کو اپنا اولین مقصد بنائینگے اور اپنے قومی وجود کو برقرار رکھینگے۔

دی بلوچستان پوسٹ: اس مضمون میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔