بلوچستان: گوادر میں آئل ریفائنری سے متعلق مشترکہ قرارداد منظورکر لی گئی 

220
گوادر میں آئل ریفائنری کے متعلق مشترکہ قرارداد اپوزیشن رکن ثناء بلوچ نے پیش کی۔
بلوچستان اسمبلی میں سعودی حکومت کی جانب سے متوقع آئل ریفائنری کے قیام سے متعلق مشترکہ قرارد اد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سردار اعظم بابر موسیٰ خیل کی صدرات میں شروع ہوا ،اپوزیشن رکن ثناء بلوچ نے مشرکہ قرار داد پیش کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سعودی حکومت سے متوقع آئل ریفائنری کا معاہدہ کرتے وقت اس میں بلوچستان کے مجموعی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے بلوچستان کو فنی معاونت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ فنی تربیت ،ماحولیات ،اور دیگر درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کو یقینی بنایا جائے ۔

ثناء بلوچ نے کہا کہ گوادر میں ہونیوالے معاہدوں سے متعلق بلوچستان کو اعتماد میں لیا جائے سعودی حکومت بلوچستان میں سرمایہ کرنے جارہی ہے اور صوبائی حکومت کو علم تک نہیں ہے ۔

صوبائی وزیر زمرک اچکزئی نے کہا کہ گوادر پر بلوچستان کے عوام کا حق تسلیم کیا جائے تمام منصوبوں میں وفاقی حکومت صوبے کو اعتماد میں لے بلوچستان کو نظرانداز کرنے سے محرمیاں بڑھتی ہے۔ بلوچستان سے متعلق کسی بھی معاہدے کی حتمی منظوری بلوچستان کابینہ کو دی جائے۔ سعودی ولی عہد کو خوش آمدید کہتے ہیں، بلوچستان میں فنی تربیت کے مراکز کے قیام کو ترجیحی دی جائے بلوچستان میں ہونے والی ترقی یہاں کے عوام کے مفاد میں کی جائے ۔

صوبائی وزیر اطلاعات میر ظہور بلیدی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی ہے ، وفاقی پی ایس ڈی پی میں بلوچستان سے متعلق اہم منصوبے ڈالے جارہے ہیں بلوچستان کی سرزمین سے متعلق قانون سازی کی ہے ۔ سی پیک بھی غیر ملکی کمپنی کو زمین کی ملکیت نہیں دے سکتے ، سی پیک کے تحت بلوچستان میں سرمایہ کاری کرنے والی ایک کمپنی کو زمین دینے سے انکار کیا غیر ملکی کمپنیوں کو لیز پر زمین دینگے ۔

جس کے بعد حکومتی و اپوزیشن اراکین کی حمایت کے بعد گوادر میں آئل ریفائنری سے متعلق قرارداد منظورکر لی گئی۔