پاکستان کے تمام محکوم اقوام لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے مل کر جدوجہد کریں -وی بی ایم پی

133
  1.  وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے اپنے جاری کردہ بیان میں  سندھی لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے سرگرم رہنما سورٹھ لوہار اور سسی لوہار کی گھر پر چھاپہ اور انکے بھائی کی حکومتی اداروں کے ہاتھوں گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملکی اداروں کی غیر آئینی اقدامات کے خلاف پاکستان میں بسنے والے بلوچ،پشتون،سندھی اور دیگر محکوم و مظلوم اقوام مل کر جد وجہد کرنا ہوگا ۔

واضح رہے کہ سسی لوہار کے مطابق ان کے گھر پر فورسز نے آپریشن کرتے ہوئے ان کے بھائی کو گرفتار کیا اور گھر میں موجود ان کی ماں اور دیگر افراد پر لاٹھی چارج کی گئی، تاہم سنگہار لوہار کو تھانہ منتقل کرنے کے ایک گھنٹے بعد رہا کردیا گیا۔

یاد رہے سسی لوہار اور سورٹھ لوہار وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ تنظیم کے رہنماء ہیں اور ملکی قوانین کے مطابق آئینی اور پرامن طریقے سے وہ سندھ سے جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی کیلئے مسلسل آواز اٹھا رہے ہیں جبکہ ان کے والد ہدایت لوہار کا نام بھی جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد کے فہرست میں شامل ہے۔

 وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے بیان میں مزید کہا کہ  حکومت اور حکومتی ادارے انہیں انصاف دینے کے بجائے گرفتاریوں اور دھمکیوں سے ان کے آواز کو دبانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔حکومت اور حکومتی اداروں کو سوچنا چائیے کہ ان کے اس طرح کے غیر آئینی اقدامات کی وجہ سے شہریوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے،اور ملکی اداروں کے لیے ان کے دلوں میں نفرت بھی بڑھ رہی ہے۔ جو ملکی سلامتی کے لیے نیک شکون نہیں ہیں۔

تنظیم حکومت اور حکومتی اداروں سے مطالبہ کرتا ہے۔

نمبر 1 ۔ لاپتہ افراد کے مسلے کو قانون کے مطابق فوری طور پر حل کرنے کے ساتھ ان کے لواحقین کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

نمبر 2 ۔ ملکی سلامتی کے نام پر ملکی اداروں کے غیرآئینی اور انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے۔

نمبر 3۔ ملک میں بسنے والے تمام اقوام کا ملکی آئین میں دیے گیے حقوق کی تحفظ یقینی بنائی جائے۔

 نمبر 4۔ قانون سب کے لیے برابر ہو اور جو بھی آئین و قانون کی خلاف ورزی کرے،اسے ملکی قوانین کے مطابق سزا دی جائے۔

بصورت دیگر پاکستان میں بسنے والے محکوم اقوام مل کر ان مظالم کے خلاف بھر پور آواز اٹھائینگے۔

اس حوالے سے تنظیم سندھی،پشتوں اور پاکستان میں بسنے والے مظلوم اور محکوم اقوام کے ساتھ رابطے میں ہے۔ اور بہت جلد ان ظلم ذیادتیوں کے خلاف محکوم اقوام مل کر آئینی اور پرامن جدوجہد کرینگے۔