عمران خان اور نوشکی کی پاگل عورت – پروفیسرغلام دستگیرصابر

616

عمران خان اور نوشکی کی پاگل عورت

پروفیسرغلام دستگیرصابر

دی بلوچستان پوسٹ

آپ نے سوشل میڈیا پر وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ایک ویڈیو دیکھی ہو گی، جس میں عمران خان وزیراعظم بننے سے پہلے خطاب کر رہے ہیں اور بلوچستان کے ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہیں اور یہ واقعہ سن کر جلسے میں موجود کچھ خواتین روتی ہیں۔ آیئے آج آپ کو وہ اصل کہانی سناتا ہوں۔

عمران خان نے جس واقعے اور پاگل عورت کا ذکرکیا، وہ بلوچستان کے علاقے نوشکی کا واقعہ ہے۔ میں اورمیرےکئی ساتھی اس واقعے کے چشم دید گواہ ہیں، آج سے بیس سال پہلے نوشکی میں تاریخی قحط سالی یعنی ڈکال تھا۔ ڈاک اور آس پاس کے ہزاروں لوگوں کے مال مویشی مرگئے، پانی ختم ہوا، ہزاروں لوگ اپنی اور بچوں کی جان بچانے کے لیئے نوشکی کی طرف ہجرت کرنے لگے۔ وہ بھوکے پیاسے انتہائی کسمپرسی کی حالت میں نوشکی کے علاقے کسانکوری کے قریب پہنچ گئے۔ کئی دنوں کے بھوکے پیاسے تھے، ان کی حالت دیکھ کر علاقے کے سماجی رہنما وڈیرہ ہدایت اللہ بادینی نے رحمت کا فرشتہ بن کر فوری طورپر ان کے لئے کھانے پینے کا بندوبست کیا اور ان کی جان بچائی۔

وڈیرہ صاحب نے فوراً نوشکی کے سماجی و سیاسی لوگوں کو اطلاع دی کہ سینکڑوں لوگ بڑی مشکل سے اپنی جان بچانے کے لیئے ہمارے علاقے میں سیاہ کوہ کے دامن میں بے یار مدد گار پڑے ہیں۔ اگر انکی فوری مدد نہیں کی گئی تو ان کا بچنا مشکل ہو گا۔ یہ سن کر نوشکی کے نوجوان اور سیاسی وسماجی لوگ فوراً اکٹھے ہوگئے، جن میں فاروق بلوچ، سردار محمد بخش مینگل، کامریڈ اسماعیل، کامریڈ حمید ایڈووکیٹ، لیاقت مینگل، قاسم شاہ، صادق جمالدینی، کفایت کرار، میر بالاچ خان جمالدینی سمیت کئی دیگر لوگ شامل تھے۔

فوری طور پر گل خان نصیر چوک پر ایک امدادی کیمپ قائم کیا گیا۔ میری زمہ داری یہ لگائی گئی کہ میں کیمپ پر بیٹھ کر لاوڈ اسپیکر پر اعلان کر کے جندہ جمع کروں۔ چند ہی دنوں میں قحط زدگان کی تعداد ہزاروں میں پہنچ گئی۔ اس دوران نوشکی کی عوام اور سیاسی وسماجی رضاکاروں نے وہ تاریخی کردار ادا کیا جس کی مٍثال کم ملتی ہے۔

بی۔بی۔سی اور سی این این وغیرہ کی وجہ سے کیمپ کی خبرساری دنیا میں پھیل گئی۔ اس وقت نامور صحافی منظور بلوچ نے تاریخی کردار ادا کیا۔ اس وقت کے صدر پرویز مشرف، سابقہ صدر فاروق لغاری، بیگم کلثوم نواز، قاضی حسین احمد سمیت عمران خان اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے نوشکی آکر کیمپ کا دورہ کیا۔

عمران خان ان دنوں کرکٹ سے فارغ ہو کر سیاست میں آچکا تھا۔ یقین کریں عمران خان کے ساتھ کوئی بھی اہم شخصیت نہیں تھا۔ بلوچستان میں لوگ پی۔ٹی۔آئ کے نام سے بھی نا واقف تھے۔ٰ یہ مئی دو ہزار کا واقعہ ہے، عمران خان نوشکی آیا تو ایک بھی آدمی نوشکی میں اس کی پارٹی میں نہیں تھا۔ ایک پشتون کی حیثیت سے مرحوم وزیر خان درانی نے کلی بدل کاریز میں حاجی عبدالصمد بڑیچ کے گھر میں عمران خان کے لئے دوپہر کی دعوت کی۔ مجھے میرے ساتھیوں نے کہا کہ آپ عمران خان کے ساتھ دعوت کے بعد ان کو قحط کے بارے ميں بریفنگ دیں اور عمران خان کو کیمپ لے آئیں۔ ہم نے کھانا کھایا اور میں نے کیمپ قحط اور لوگوں کی بھوک افلاس اور غربت اور حکومت کی بے حسی کا تفصیل سے عمران خان کو آگاہ کیا۔ یقین جانیں لوگوں کی اتنی غربت سن کر عمران خان کا سرخ وسفید چہرہ زرد ہوگیا۔ اس نے مجھ سے کہا کہ مجھے ابھی ابھی کیمپ لے چلو۔

ہم لوگ گاڑیوں میں بیٹھ کر کسانکوری کیمپ گئے،عمران خان کو کیمپ میں موجود ساتھیوں نے کیمپ کا دورہ کروایا، وہاں ایک عجیب واقعہ ہوا۔ کیمپ میں ایک پاگل عورت تھی، جو صرف چند دن پہلے پاگل ہو چکی تھی۔ اس کے شوہر کا نام معصوم تھا۔ اس کے شوہر نے بتایا کہ جب ہمارا پانی ختم ہو ا، قحط کی وجہ سے سارے مال مویشی مرگئے۔ ہم لوگ جان بچانے کی کوشش میں رات کو اللہ تعالیٰ کا نام لے کر نکل گئے۔ ہم نے اپنے سب بچوں کو اٹھایا۔ ہماری ایک معذور بیٹی تھی، وہ چل نہیں سکتی تھی۔ ہم اس کو اکیلی رات کو چھوڑ کر روانہ ہو گئے۔ وہ معذور بیٹی چیختی چلاتی اور روتی رہی کہ بابا اماں مجھے اکیلی مت چھوڑیں۔ یہ جانور مجھے کھا جائیں گے، لیکن ہم نے اسے اکیلا چھوڑ دیا۔ آخرتک اسکی چیخیں سنائی دیتی رہیں۔ جب ہم بھوک اور پیاس کی حالت میں کیمپ آگئے تو میری بیوی کی کانوں میں ابھی تک بیٹی کی چیخیں گونج رہی تھیں۔ کیمپ پہنچ کر میری بیوی پاگل ہو گئی۔

یہ سن کر عمران خان سمیت سب کے چہرے زرد پڑ گئے، اسی واقعے کو عمران خان اپنی تقریروں میں کرتا تھا اور جلسوں میں موجود خواتین روتی تھیں۔ آج عمران خان وزیراعظم ہے، آج بھر بلوچستان بھر میں قحط ہے۔ کل عمران خان نے صرف ایک پاگل عورت دیکھا تھا، آج سینکڑوں عورتیں پاگل بن چکی ہیں۔ بلوچستان میں قحط سالی و دیگر مسائل اپنے عروج پر ہیں، کیا پی۔ٹی۔آئی کا کوئی ممبر عمران خان کو بتا سکتا ہے کہ جناب بلوچستان میں قحط کا خونی کھیل جاری ہے۔ جناب وزیر اعظم دیر نہ کریں، مزید ماوں کو پاگل ہو نے سے بچائیں ورنہ ضیاءالحق اور ذوالفقار علی بھٹو سے زیادہ آپ طاقت ور نہیں اور پاگل ماوں کی دعاسے کوئی نہیں بچ سکتا۔ جناب عمران خان فیصلہ اب آپ کے ہاتھوں میں ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ :اس مضمون میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔