سیندک پراجیکٹ میں آگ بھڑک اٹھنے سے بھاری نقصان

147

آگ سیندک پروجیکٹ کے رہائشی کوارٹروں میں بھڑک اٹھی

دی بلوچستان پوسٹ نمائیندہ خصوصی کے مطابق بلوچستان کے ضلع چاغی میں سیندک کے مقام پر جاری پاکستان اور چین کے اشتراک سے جاری پروجیکٹ سیندک پروجیکٹ کے رہائشی کوارٹروں میں آگ بھڑک اٹھی، آگ نے تمام رہائشی کوارٹروں کو اپنے لپیٹ میں لے لیا، جس کی وجہ سے بھاری نقصان کی اطلاعات ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتایا جاتا ہے، لیکن کوئی حفاظتی بندوبست نا ہونے کی وجہ سے آگ تیزی سے پھیلتے ہوئے تمام کوارٹروں کو اپنے لپیٹ میں لے لیا۔ رہائش پذیر ملازمین نے بھاگ کر اپنی جان بچائی۔

ملازمین کے مطابق سیندک سے روزانہ اربوں روپے کی مالیت کے معدنیات نکال کر چین لیجایا جاتا ہے لیکن یہاں کام کرنے والے مقامی ملازمین کیلئے کوئی بھی حفاظتی اقدمات نہیں کیئے جاتے، پراجیکٹ پر ایک بھی فائر ٹرک یا ایمبولینس موجود نہیں ہے، جس کی وجہ سے روز ایسے واقعات پیش آتے رہتے ہیں جن میں مقامی ملازمین جانی و مالی نقصانات اٹھاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقامی ملازمین کے برعکس چینی ملازمین و انجنیئروں کو تمام تر سہولیات حاصل ہیں، ان کے لیئے خاص بنائے گئے ہسپتالوں میں مقامی ملازمین کو جانے تک کی اجازت نہیں ہے۔

یاد رہے گذشتہ ہفتے بھی ایک حادثے میں ڈمپر الٹنے سے ملازمین اسکے نیچے کچل کر جانبحق ہوئے تھے، ایمبولینس اور ایمرجنسی کی کوئی سہولت نا ہونے کی وجہ سے انہیں بروقت ہسپتال نہیں پہنچایا جاسکا تھا۔

یاد رہے بلوچ قوم پرست حلقے سیندک پروجیکٹ کی روز اول سے شدید مخالفت کرتے آرہے ہیں، اور اس منصوبے کو بلوچ وسائل کی لوٹ مار سے تعبیر کرتے رہے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ سیندک پروجیکٹ کی صورت میں بلوچ وسائل کو لوٹا جارہا ہے اور آمدنی میں بلوچستان کو بمشکل ایک فیصد بھی نہیں دیا جاتا۔

بلوچ آزادی پسند قوتیں سیندک پروجیکٹ پر کام کرنے والے چینی انجنیئروں اور معدنیات لیجانے والے ٹرکوں پر متعدد حملے کرچکے ہیں، جن میں سب سے مہلک حملہ گذشتہ برس گیارہ اگست کو بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے سیندک پروجیکٹ پر کام کرنے والے چینی انجنیئروں کے بس پر ایک خود کش حملہ تھا۔ جس میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں تھیں۔