افغان طالبان نے پاکستانی دعووں کو غلط قرار دے دیا

100

پاکستان کے مقامی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا اگلا دور پاکستان کی میزبانی میں ہو گا۔ جس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کے نمائندے بھی شرکت کریں گے

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکام کے دعووں کے بعد  افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر  اپنے جاری کردہ  بیان میں اسلام آباد میں امریکی نمائندوں اور طالبان کے درمیان ہونے والی متوقع ملاقات کی اطلاعات کو غلط قرار دے دیا ۔

واضح رہے کہ زلمے خلیل زاد کے دورہ اسلام آباد کے بعد پاکستانی حکام نے دعوی کیا ہے کہ طالبان و امریکہ کے درمیان مذاکرات کا اگلا دور اسلام آباد میں ہوگا جس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کے نمائندے شرکت کریں گے ، تاہم طالبان نے پاکستانی حکام کی دعووں کو غلط کردے دیا ۔

دوسری جانب امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے اپنے وفد کے ہمراہ جمعے کو پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے۔ وزیرِ اعظم کے دفر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق خلیل زاد نے عمران خان کو افغان امن و مصالحت کے سلسلے میں خطے کے دیگر ملکوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے اپنے دوروں کے بارے میں بتایا۔

خیال رہے کہ امریکا نے طالبان کے براہِ راست مذاکرات کے سلسلے کا آغاز گزشتہ برس جولائی میں کیا تھا لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تعاون کی درخواست کے لیے پاکستانی وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے خط کے بعد پاکستانی کوششوں سے گزشتہ دنوں ابو ظہبی میں ملاقات کا اہتمام کیا گیا تھا ۔

لیکن دنوں میں ہونے والے بیانات سے ظاہر ہورہا ہے کہ افغان امن مذاکرات پہ ناکامی و مایوسی کے بادل منڈلا رہے ہیں تاہم امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد نے امید ظاہر کی کہ انہیں افغانستان میں قیامِ امن کے لیے ہونے والے مذکراتی عمل میں ٹھوس پیش رفت کا انتظار ہے۔