دہشت گرد اور پاکستان ایک دوسرے کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے ہیں – بی این ایم

119

مذہبی شدت پسند پاکستان کی پشت پناہی میں بلوچستان، افغانستان اور بھارت سمیت کئی ممالک میں دہشت گردی پھیلارہے ہیں – بلوچ نیشنل موومنٹ 

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری، امریکہ اور اس کے اتحادی مسلسل پاکستان پر بھروسہ کرکے دنیا کے لئے خطرات بڑھارہے ہیں۔ عالمی طاقتیں اس خوش فہمی میں مبتلا ہیں کہ پاکستان کی مدد سے افغانستان اور اس کے دوسرے ہمسایہ ممالک میں امن قائم ہوگا عالمی طاقتیں گذشتہ اٹھارہ سالوں سے اس سراب کے پیچھے اربوں ڈالر پھونک چکے ہیں لیکن نتیجہ دہشت گردی کے عفریت کے مزید نشوونما کی صورت میں سامنے آیا ہے، پاکستان دہشت گردی کو خارجہ پالیسی اور بلیک میلنگ کے آلہ کے طور استعمال کرکے یہ ثابت کرچکا ہے کہ دہشت گردی اور پاکستان کا وجود آپس میں لازم ملزوم ہیں اور یہ ایک دوسرے کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے ہیں ۔

ترجمان نے کہا کہ لشکر طیبہ لشکر جھنگوی، لشکر خراسان، فرقان الاسلام سمیت کئی اور مذہبی شدت پسند ریاستی پشت پناہی میں بلوچستان افغانستان اور بھارت سمیت کئی ممالک میں دہشت گردی پھیلارہے ہیں لشکر طیبہ کے حافظ محمد سعیدنے امریکہ اور اقوام متحدہ کی جانب سے مطلوب دہشت گرد قرار دیئے جانے کے باوجود پاکستان میں اپنی نہ صرف سرگرمیاں جاری رکھا ہوا ہے بلکہ حالیہ دنوں ایک لیکڈ ویڈیو میں حکومت کی جانب سے اس کی پشت پناہی اور حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے ویڈیو میں پاکستان کے وفاقی وزیر شہر یار آفریدی واضح طور پر حافظ سعید سمیت تمام مذہبی انتہا پسندوں کی حمایت کی یقین دہانی کرتے ہوئے نظر آتے ہیں گوکہ پاکستان کی دہشت گردی کوئی راز نہیں مگر اس میں روز بروز اضافہ شدت اور عالمی قوانین کی پامالی کو نظر انداز کرنا خطے میں داؤ پرلگی امن کو مزید تہہ و بالا کردے گا ۔

انہوں نے کہا کہ انہی دہشت گردوں کی ذریعے بلوچ قومی تحریک کو کچلنے کیلئے استعمال کرکے بلوچ نسل کشی کیلئے انہیں تربیت دیکر مسلح کی جارہی ہے داعش کے لشکر خراسان سمیت کئی پراکسی دہشت گرد تنظیمیں بلوچستان میں پاکستانی فوج کے کیمپوں میں موجود ہیں اور فوجی کیمپوں سے نکل کر بلوچوں کے قتل اور اغواء کررہے ہیں آرمی کیمپوں کے علاوہ ان کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں جہاں پاکستانی فوج انہیں جدید تربیت دے رہی ہے۔ پاکستان اور اس کے پراکسی آلہ کاردہشت گرد تنظیمیں نہ صرف بلوچ قوم کیلئے ایک ناسور ہیں بلکہ وہ خطے اور دنیا کی امن کو پارہ پارہ کرنے میں برابر کاحصہ دار ہیں۔

ترجمان نے کہا پاکستان کی حکومت کی تبدیلی سے عالمی برادری کسی تبدیلی کی امید رکھ کر اپنا وقت اور سرمایہ داؤ پر لگا رہا ہے کیونکہ یہاں حکومت کسی کی بھی ہو مگر ڈرائیونگ سیٹ پر ہمیشہ پاکستانی فوج ہی ہوگا پاکستانی فوج میں اسلامی انتہا پسندوں کا غلبہ ہے اور وہ اسی پالیسی کے ذریعے بلیک میلنگ میں مصروف ہیں حالیہ لیکڈ ویڈیو گوکہ کسی سویلین وزیر کی زبانی ہے مگر اس کے پیچھے فوج اور وہی قوتیں ہیں جو افغانستان ممبئی حملہ اور کشمیر سمیت کئی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں اور اس پالیسی کو جاری رکھنے کیلئے حافظ سعید جیسے دہشت گردوں کو پناہ اور پرورش کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔