ایران: انسانی حقوق کے 3 وکلاء کو قید کی سزا

150

ایران میں انسانی حقوق کے 2 وکلا کو چھ سال جبکہ تیسرے وکیل کو 13 سال قید کی سزا سنادی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق ایرانی اخبار ارمان ڈیلی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ غاصم شولیح سعدی اور آراش کیکھوسروی کو غیر قانونی اجتماع میں حصہ لینے پر 5 سال اور حکومتی نظام کے خلاف پروپیگنڈا کرنے پر ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔

وکلا فیصلے کے خلاف درخواست دائر کر سکتے ہیں۔

دونوں وکلا کو اگست میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ آزاد انتخابات کے لیے پارلیمنٹ کے باہر ہونے والے احتجاج میں شریک تھے، تاہم انہیں گذشتہ ہفتے بیل پر رہا کیا گیا تھا۔

  شولیح سعدی کو، جو سیاسی اسٹیبلشمنٹ کے طویل عرصے سے ناقد رہے ہیں، 2017 میں صدارتی انتخاب میں حصہ لینے سے روک دیا گیا تھا۔

ایران میں باقاعدگی سے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہوتا ہے لیکن علما کی کونسل امیدواروں کی جانچ کرتی ہے، جبکہ ملک کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا تمام اہم پالیسیوں پر فیصلہ حتمی ہوتا ہے۔

ایران کے اخبار ہمشاری ڈیلی نے رپورٹ کیا کہ وسطی شہر آرک کی عدالت نے ایک اور وکیل کو 13 قید کی سزا سنائی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ محمد نجفی کو غیر ملکی میڈیا کو انٹرویوز کے ذریعے دشمن ملک کو معلومات دینے پر 10 سال، سپریم لیڈر کی توہین کرنے پر 2 سال اور اپوزیشن گروپوں کے حق میں تشہیر کرنے پر ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔

محمد نجفی کو حکومت مخالف مظاہروں کے دوران حراست میں لیے گئے افراد کے حق میں آواز اٹھانے پر جنوری میں گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔

اقتصادی مسائل حل نہ ہونے پر کیے جانے والے یہ مظاہرے کئی روز تک جاری رہے تھے، جس دوران درجنوں افراد ہلاک اور سیکڑوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔