کراچی : گذشتہ روز جعلی کارروائی میں القاعدہ رہنما کی گرفتاری ظاہر کی گئی

235

ایمن الظواہری کی بیٹی اور اسامہ کاڈرائیور دو سال قبل کراچی سے گرفتار ہوئے تھے : زرائع 

گذشتہ روز کراچی میں القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے ڈرائیور اور موجودہ سربراہ ایمن الظواہری کی بیٹی کی گرفتاری ظاہر کی گئی ۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو ملنے والی گذشتہ یعنی 20نومبر کو پاکستانی میڈیا میں ایک خبر شائع ہوئی کہ سیکیورٹی عہدیدار نے نام نہ بتانے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال سے القاعدہ کے ہائی پروفائل رہنما کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔

دی بلوچستان پوسٹ کو زرائع سے موصول ہونے والے اطلاعات کے مطابق القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کا ڈرائیور القاعدہ کے موجودہ سربراہ ایمن الظواہری کی بیٹی کو پاکستانی فورسز اور اس کے خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اپنے ایک ڈبل ایجنٹ کے زریعے دو سال قبل کراچی سے گرفتار کرلیا تھا ۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق ایک پنجابی طالب جس کا نام یاسر تھا جو کہ ملا نذیر گروپ کے زریعے تحریک طالبان پاکستان میں شامل ہواتھا ، اسی پنجابی طالب یاسر نے دو سال قبل ایمن الظواہری کی بیٹی سمیت تین افراد کو کراچی لے جانے اور ان کی پاسپورٹ بنانے کی ذمہ داری لی اور پھر وانا سے مذکورہ تینوں افراد کو کراچی لاکر انھیں فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں گرفتار کروایا ۔

زرائع کے مطابق ڈبل ایجنٹ پنجابی طالب یاسر کو پھر ٹی ٹی پی نے گرفتار کرلیا تھا جس نے اپنے ڈبل ایجنٹ ہونے کا اقرار کرتے ہوئے ایمن الظواہری کی بیٹی اور دیگر دو افراد کو گرفتار کروانے کا بھی اقرار کیا تھا ۔

دوسال تک پاکستانی قید خانوں میں بند رہنے کے بعد اب ان شدت پسندوں کی گرفتاری ظاہر کرنے کا مطلب عالمی بالخصوص امریکہ کی شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کی دباؤ کو کم کرنا بتایا جارہا ہے ۔