بلوچوں کی قتل و غارت کے بدلے ہاتھ باندھ کر کسی کے سامنے کھڑے نہیں ہوسکتے – اسلم بلوچ

1355

اپنے وطن کی آزادی اور اپنے لوگوں کی تحفظ کےلئے بحالت مجبوری کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار بلوچ لبریشن آرمی کے رہنما اسلم بلوچ نے سوشل میڈیا کے ویب سائٹ ٹویئٹر پر اپنے ایک پیغام کیا ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو یہ سمجھنے میں کوئی دقت نہیں ہونا چاہئیے کہ ہم اپنی آزادی، اپنے وطن اور اپنے لوگوں کی تحفظ کے لئے بحالت مجبوری کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں

بی ایل اے رہنما نے مزید کہا کہ ہم اپنے قومی جغرافیہ ،قومی واک و اختیار اور اپنے لوگوں کی محفوظ زندگی کی ذمہ داری سے غافل نہیں ہوسکتے۔

ساتھ ہی انہوں نے مزید کہا کہ بلوچوں کی قتل و غارت گری کے بدلے ہم ہاتھ باندھ کر کسی کے سامنے کھڑے نہیں ہوسکتے ،ہم جو کر سکتے ہیں کرینگے، چائے کچھ بھی ہو۔

یاد رہے کہ آج کراچی میں واقع چینی قونصل خانے پر حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ  اس حملے میں ہمارے مجید بریگیڈ کے تین سرباز اضل خان مری عرف سنگت ڈاڈا رازق بلوچ عرف سنگت بلال اور رئیس بلوچ عرف سنگت وسیم بلوچ نے حصہ لیا۔

 مزید پڑھیں۔ چینی سفارت خانے پر حملہ مجید بریگیڈ کے 3 سربازوں نے کیا – بی ایل اے

بی ایل اے ترجمان جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ ان بلوچ سربازفدائین کے حملے کا مقصد صاف اور واضع تھا کہ بلوچ سرزمین پر چین کے فوجی توسیع پسندانہ عزائم کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا چین کو ایک مرتبہ پھر خبردار کرتے ہیں کہ چین بلوچ سرزمین پر آپنے ناروا عزائم سے جلدازجلد دستبردار ہوکر بلوچستان سے نکل جائیں ورنہ اس طرح کے حملے تسلسل سے جاری رہینگے اس حملے کے ذریعے ہم پوری دنیا کی توجہ بلوچ قومی مسئلے کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں کہ اقوام عالم جلدازجلد بلوچ قوم کو چین اور پاکستان کے قبضہ گریت اور غیرانسانی اقدامات سے نجات دلانے کے لیے اپنا اخلاقی اور قانونی کردار ادا کریں۔