حکومت کی جانب سے صحت کے شعبے پر توجہ نہیں دی جا رہی – ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن

114
بلوچستان کے ڈاکٹرز کو الاؤنس سے محروم رکھا جا رہا ہے جس سے عوام کیساتھ ساتھ ڈاکٹرز کی مشکلات میں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، ڈاکٹرز کا معاشی استحصال جاری رہا تو ڈاکٹرز کے لئے ان حالات میں کام کرنا مشکل ہو جائے گا – ڈاکٹر حمل بگٹی
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر ڈاکٹر حمل بگٹی نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا ہے کہ دیگر صوبوں میں استینزیہ ڈاکٹرز کو اضافی الاؤنس دیا جاتا ہے لیکن بد قسمتی سے بلوچستان کے ڈاکٹرز کو الاؤنس سے محروم رکھا جا رہا ہے ہم تین مہینوں سے اعلیٰ حکام سے رابطے میں ہے لیکن اب تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں استینزیہ ڈاکٹرز کی تعداد بہت کم ہے اگر ڈاکٹرز کی معاشی استحصال جاری رہا تو ہم اپنے پیشے چھوڑ کر محکمہ صحت کے دوسرے شعبہ پر جانے پر مجبور ہوجائینگے، بلوچستان میں اس شعبہ کو دیوار سے لگانا سمجھ سے بالاتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہاؤس آفیسرز پی جی ڈاکٹرز کو چھ ماہ سے تنخواہیں نہ ملنا محکمہ صحت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے حکومت باقی صوبوں کی طرح اس صوبے پر توجہ دیں تاکہ عوام اور ڈاکٹرز کے مشکلات میں کمی ہو سکیں۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے صحت کے شعبے پر خاص توجہ نہیں دی جا رہی ہے بد قسمتی سے بلوچستان کے ڈاکٹرز کو الاؤنس سے محروم رکھا جا رہا ہے جس سے عوام کیساتھ ساتھ ڈاکٹرز کی مشکلات میں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

اس موقعے پر ڈاکٹر عبدالطیف، ڈاکٹر ارسلان خان، ڈاکٹر نسیم بابر، ڈاکٹر ظہور احمد و دیگر بھی موجود تھے۔