تصویر کہانی – برزکوہی

711

تصویر کہانی
برزکوہی

دی بلوچستان پوسٹ

مرض کا وقتی علاج، دائمی مرض کا موجب عموم بن جاتا ہے۔ یہ عکس اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے، یہ درخت زبان زدعام میں( بام) کا درخت کہلاتا ہے، جس کی فطرت زیرزمین پانی کو بےدریغ چوسنا اور آس پاس پتوں کی شکل میں کچرے کا ڈھیر بنانا ہے، پھر رستگاری کیلئے، اگر درخت کو جڑوں سے نہیں کاٹو گے، محض وقتی طور پر اوپر سے سرسری کاٹ لو گے، تو یہ شجر اپنے جڑوں کی بل بوتے دوبارہ صحت مند و ترو تازہ رہ کر سر اٹھائے گا اور روئیدگی اختیار کریگا۔ یہ واضح مثال یہاں منطبق ہوتا ہے کہ کسی بھی رونماء ہونے والا مسئلے، معاملے اور واقعے کو جڑ سے ختم نہیں کروگے، تو وہ پھر منظم اور صحت مند انداز میں کچھ اور مختلف اشکال لیکر پھر سے سر اٹھائے گا۔ پھر وہی ایک مسئلہ، معاملہ اور واقعہ کئی مسائل معملات اور واقعات کا موجب عموم بن جائے گا۔

اسی طرح اگر سر میں درد ہو تو اس درد کی وجوہات کی صحیح معنی میں تشخیص نہ ہو کہ درد کس وجہ سےپیدا ہوا ہے اور سر درد کو صرف سردرد سمجھ کر کوئی ڈسپرین اور آرام کی گولی سے اس کا علاج کرو گے تو ضرور وقتی اور چند دن کے لیے آرام اور سکون ملے گا، مگر سردرد واپس ادوایات کے اثراتِ منفی اپنے ساتھ لیکر رونما ہوگا، پھر انسان ایک مرض کا شکار نہیں بلکہ کئی امراض میں غلطان ہوگا۔

یہاں درخت کو جڑ سے کاٹنے کے بجائے مجملاً اوپر سے کاٹنا، سردرد کے اسباب و علت کو سمجھے بغیر محض وقتی آرام کیلئے ادوایات کا استعمال، اصل امراض اور اس کی وجوہات کو نظرانداز کرنا یا نہ سمجھنا وقتی طور پر مرض کو دبانا اور خاموش کرنا، مستقبل قریب میں خطرناک شکل میں مزید پیچیدہ مسائل کو مدعو کرنے کے مترادف ہوگی۔

اسی طرح بہت سارے قومی اور تحریکی مسائل، معاملات، واقعات اور امراض کی اصل وجوہات کی باریک بینی و تحقیق سے تلاش کرنے کی بجائے ہم مصلحت پسندی، خوف و لالچ، لحاظ و خاطر، رواداری، روایتی عزت و احترام، اعتماد کے مطابق مصلحت پسند تعلقات کی برقراری، ماحول کی خوشگواری سب کو خوش کرنے کی جتن اور سمجھوتے کی رنگ برنگی پردوں میں خود کو لپیٹ کر وقتی حل اور وقتی علاج نکال لیتے ہیں لیکن پھر مستقبل قریب میں یہ ضرور کسی اور روپ و شکل میں مختلف اقسام اور خطرناک صورت اختیار کرکے ابھرینگے، جو ایک فطری حقیقت ہے اس سے انکار ممکن نہیں۔

ویسے بھی کسی بھی مسئلے اور معاملے پر ایک مصلحت پسندی، پھر درجن بھر مصلحت پسندی کو پرورش دیتا ہے، پھر بحران در بحران شروع ہوتے ہیں، پھر مختلف، معمولی و غیر معمولی بحرانوں کو قابو کرنا ممکن نہیں ہوتا بلکہ یہ نقصان اور انتشار ثابت ہوتے ہیں۔

کسی بھی معمولی، غیر معمولی معاملے مسئلے اور واقعے کے مکمل وجوہات کو جاننا، سمجھنا، باریک بینی اور تحقیق سے غور کرنا، اس کی بروقت اور فوری حل اور علاج کرنا حقیقی مرض کی تشخیص اور علاج ہوتی ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ :اس مضمون میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔