انٹرپول کا صدر چین سے لاپتہ

159

فرانسیسی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹرپول کے صدر دورہ چین کے دوران لاپتا ہو گئے۔

اس حوالے سے عدالتی کے افسر نے بتایا کہ انٹرپول کے صدر مینگ ہونگیو کی اہلیہ نے اپنے شوہر کے لاپتا ہونے کی تصدیق کی ہے۔

افسر کے مطابق انٹرپول کے صدر نے ستمبر کے اوائل میں فرانس سے چین کا سفر کیا اور ان کی اہلیہ نے بتایا کہ اس کے بعد سے ان کی کوئی اطلاعات نہیں۔

واضح رہے کہ 64 سالہ مینگ ہونگیو نومبر 2016 میں انٹرپول کے صدر منتخب ہوئے تھے اور ان کی بطور صدر ملازمت کی مدت 2020 تک ہے۔

اس سے قبل وہ چین میں قومی انسداد دہشت گردی آفس کے ڈائریکٹر اور منشیات کنٹرول کمیشن کے وائس چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔

دوسری جانب انٹرپول نے کہا کہ وہ میڈیا پر نشر ہونے والی رپورٹس سے واقف ہیں لیکن ’مذکورہ مسئلہ فرانس اور چین کے متعلقہ حکام‘ طے کریں گے۔

اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ ’انتظامی نوعیت کے معاملات کی تمام ذمہ داری سیکریٹری جنرل کے سپرد ہوتی ہیں جبکہ صدر صرف ایگزیکٹو کمیٹی کی صدارت کرتے ہیں‘۔

چین میں ہیومن رائٹس واچ کی ڈائریکٹر سوفی ہارڈسن نے ٹوئٹ کیا کہ ’چین میں سے انٹرپول کے صدر کا لاپتا ہونا خوفناک ہے اور یہ اس بات کی علامت ہے کہ یہاں کوئی بھی محفوظ نہیں‘۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مینگ ہونگیو کی تعینیاتی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا کہ اس طرح چین اپنے خطے میں موجود پڑوسی ممالک پر دباؤ ڈالے گا۔

اس ضمن میں کہا گیا کہ ’چین میں جاری انسداد کرپشن مہم کے حوالے سے مینگ ہونگیو کی بطور صدر انٹرپول میں موجودگی سے ممکن ہے کہ بیجنگ کریشن کرکے بیرون ملک فرار ہونے والے افراد کے خلاف موثر اور فوری کارروائی کرسکتا ہے۔

واضح رہے کہ چین نے 2014 میں 100 مشتبہ افراد خلاف ریڈ نوٹس جاری کیے تھے جو کرپشن کے بعد بیرون ملک فرار ہو گئے تھے۔