افغانستان میں جنگ کو کاروبار بنانے والے افغان یکجہتی و امن رکاوٹ ہیں – اسلم بلوچ

891

جنرل رازق کے قتل پر رائے قائم کرنے کی بجائے اس کی تحقیقات کرنی چاہیئے۔ اسلم بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا رپورٹر کے مطابق بلوچ آزادی پسند رہنما اور بلوچ لبریشن آرمی کے کمانڈر استاد اسلم بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپر اپنے ایک تازہ ترین ٹویٹ میں حالیہ دنوں ہونے والے قندھار حملے کے حوالے سے کہا ہے کہ افغانستان میں جاری جنگ کو کاروبار بنانے والے افغان یکجہتی اور افغانستان کے امن میں رکاوٹ ہیں۔

اسلم بلوچ نے مزید کہا کہ جنرل رازق کے قتل پرکسی بھی قسم کی رائے قائم کرنے کی بجائے امریکہ کو اس قتل کی سائنٹیفک تحقیقات کرکے افغانستان میں تسلسل سے جاری ایسے سازشوں کا خاتمہ کرنے میں موثر کردار ادا کرنا چاہئیے۔

یاد رہے اس سے قبل مختلف آزادی پسند بلوچ رہنماؤں نے سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹوئٹر پر قندھار حملے کی مذمت کی تھی۔

واضح رہے کہ 18 اکتوبر کو قندھار پولیس چیف عبدالرازق گورنر قندھار کے محافظ کے ہاتھوں قتل ہوئے تھے۔ اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر افغان خفیہ ایجنسی کے صوبائی چیف بھی ہلاک ہوگئے تھے جب کہ گورنر قندھار زخمی اور امریکی فوج کے کمانڈر بال بال بچ گئے تھے۔

قندھار حملے کی ذمہ داری طالبان شدت پسندوں نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ہدف نیٹو کمانڈر جنرل ملر و جنرل رازق تھے۔