لیاری کی خاتون بین الاقوامی ایوارڈ کے لیئے نامزد

920

لیاری سے مائرہ میانجی بین الاقوامی ایوارڈ کے لیئے نامزد

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطاب لیاری سے تعلق رکھنے والی خاتون مائرہ میانجی کو بین الاقوامی ادارے کی جانب سے ان کی خدمات کے عیوض ایوارڈ دینے کیلئے نامزد کیا گیا۔

مائرہ میانجی لیاری میں خواتین و لڑکیوں کی تعلیم کی فروغ کے لیئے کام کرتی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں 2013 کو ایک ادارہ قائم کیا، جس میں 12 رضاکاروں کے ذریعے 125 طلباء کوتعلیم دی جاتی ہے جبکہ اس وقت تک 2500 طلباء اس پروگرام سے استفادہ حاصل کرچکی ہے۔

مائرہ کے ادارے نے مختلف سیاسی و سماجی شخصیات و اداروں کی مدد سے خواتین و لڑکیوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کیلئے اسکول قائم کیئے ہیں۔ جس میں تعلیم کے ساتھ کاپیاں، جوتے اور دیگر ضروری سامان مہیا کی جاتی ہیں۔

مائرہ میانجی نے دس سال قبل لڑکیوں کو پڑھانے کا آغاز کیا، جس وقت وہ خود ساتویں جماعت کی طالب علم تھی جبکہ وہ اپنے کام کی وجہ سے ملکی و بین الاقوامی طور پہچان بنا چکی ہے۔ مائرہ نے مختلف بین الاقوامی پروگراموں میں شرکت سمیت 2016 میں ’’لیاری یوتھ ایوارڈ‘‘ حاصل کیا۔ اس کے علاوہ “I am Krachi” ایوارڈ بھی مائرہ اپنے نام کرچکی ہے۔

مائرہ کو اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ’’این-پیس ‘‘ کی جانب سے ایوارڈ کے لیئے نامزد کیا گیا ہے، جو ہر سال یہ ایوارڈاُن گیارہ افراد کو دیتی ہے، جو بنیادی سطح پر معاشرتی تبدیلی کے لیئے مختلف طریقوں سے کام کرتے ہیں جبکہ ان نامزد افراد کے لیے آن لائن ووٹ کا طریقہ کار اپنایا جاتا ہے جس کو ادارے کے ویب سائیٹ پر جاکر مکمل کیا جاسکتا ہے۔

ماہرہ میانجی کرو ووٹ کریں۔

واضح رہے لیاری سے اس سے قبل ماہین واحد بلوچ بھی اپنی صلاحتیوں کے باعث لوگوں کی توجہ حاصل کرچکی ہے۔ ماہین بلوچ کا تعلق بھی کراچی کے علاقے لیاری سے ہے جنہوں نے اپنے گھر کے ایک کمرے سے چار بچوں کو پڑھانے سے اس کام کا آغاز کیا اوروہ اب لیاری میں ایک انجمن سے لی گئی جگہ پر اسکول میں بچوں کو پڑھا رہی ہے۔

ماہین بلوچ محدود وسائل میں 100 بچوں کو تعلیم کی فراہمی کے ساتھ ان کی پوشیدہ صلاحیتوں کو بھی سامنے لانے کیلئے کوشاں ہے جبکہ وہ ‘Rock the Band’ تھیٹر گروپ کے ذریعے بھی معاشرتی تبدیلی کے لیے کام کرتی ہے۔

واضح رہے کراچی کا علاقہ لیاری بلوچ قوم کی آبادی پر مشتمل ہے جس کا اکثر ذکر جرائم اور منشیات کے حوالے کیا جاتا رہا ہے، مگر لیاری سے تعلق رکھنے والی لڑکیاں اس علاقے کے نام کو دنیا بھر میں مثبت طور پر پیش کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔