درد اور احساس ۔ جلال بلوچ

679

درد اور احساس

تحریر۔ جلال بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ 

احساس کو آپ الفاظ سے مانوس نہیں کرسکتے، یہ دل کے ریشوں سے وجود پاتا ہے، بذریعہ دماغ میں احساس کو نرو سسٹم کی تولید کے طور پر اخذ کر سکتا ہوں۔

انسان اس وقت شدت کے ساتھ روتا ہے، جب اس کے احساسات کو شدید ٹھیس پہنچایا جاتا ہے۔ احساسات کی ان باریک سی رگوں میں اس قدر درد پہل جاتا ہے کہ درد دل کو بھی تڑپنے پر مجبور کردیتا ہے۔ احساس کیا ہے؟ کیسے کسی چیز کے بارے میں احساسات جاگ جاتے ہیں؟ احساسات کا کنکشن دل و دماغ کے ان خلیوں سے ہوتا ہے جو بہت باریک اور کمزور ہوتے ہیں جن پر تھوڑا اثر ہونے پر آنکھوں سے آنسو تڑپ تڑپ کے نکل پڑتے ہیں۔

لفظ احساس بذات خود ایک کیفیت ہے جو یہ باور کرواتا ہے کہ اس کا رابطہ براہِ راست درد ،رنج، و غم سے ہے۔ احساس کمتری انسان کو بہت سے چیزوں سے محروم کردیتا ہے، جو اکثر منفی رجحانات سے نزدیکی رکھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے مایوسی، بد گمانی، بد اعتمادی جنم لیتا ہے اور ان کی وجہ سے احساسات کے باریک رگوں کو ٹھیس پہنچتا ہے اور جاندار اس کو محسوس کرکے رو پڑتا ہے۔

اس کے برعکس احساس برتری انسان کو ہنساتا ہے خوش و خوشحال اور مستحکم زندگی گذارنے پر آمادہ کرتا ہے، بات دراصل یہ ہے انسان اپنے سوچ و شعور کے مطابق سوچتا ہے، مثبت و منفی عمل کا تعلق انسانی دماغ پر موثر ہوتا ہے۔

ماں کے کوکھ میں جب بچہ وجود پاتا ہے، تو ماں کو درد کی شکل میں محسوس ہوتا ہے، وہ درد اس ماں کو احساس دلاتا ہے کہ میرے اندر کچھ اور محدود سی سانسیں وجود رکھتی ہیں۔ تب ماں اپنے دماغ میں یہ ٹھان لیتی ہے، اس بچے کو کس طرح محفوظ کرکے زندہ رکھنا ہے۔ اس وقت ماں اپنے بچے کو اس احساس سے سنبھالتی ہے جو انکے دل و دماغ کے آپسی ہم آہنگی ہوتی ہے۔ اس وقت ماں سے تھوڑی سی بھی غلطی ہوجائے، اس ماں کے درد کے سوا اس احساس کو شدید ٹھیس پہنچتی ہے، یقیناً وہ ماں اس واقع سے شدید رو پڑے گی۔

احساس کی بات تو اکثر لوگ کرتے ہیں لیکن خود اس چیز سے نا آشنا ہیں۔ ہاں کچھ حد تک لفظ احساس سے ضرور واقف ہوں گے کہ جب انکے ساتھ کچھ ایسا ہی واقعہ ہو کے بذات خود مذکورہ شخص اس ضد میں آکر درد کو محسوس کرے اور اسے احساسات کے لبادے میں ناپ سکے۔

احساس کسی سے دوری اور بچھڑنے کے بعد بھی ہوتا ہے، جب وہ انسان آپ سے دور ہوتا ہے تب آپ اسے محسوس کرتے ہو، محسوس کرنے سے دل میں ایک درد پیدا ہوگا ہے، وہ احساس کہلائے گا۔

کسی سے بے انتہا محبت کی وجہ سے، آپ کو ان کے ہر چیز سے دلچسپی ہوگی، آپ اس کے بارے میں معلومات جمع کریں گے۔ اور اس کو محسوس کرکے اسے اپنے احساسات میں شامل کریں گے، اس لئے تو اس محبت کی وجہ سے ہر چھوٹے بڑے مسئلے سے آپ کے احساسات کو شدید ٹھیس پہنچتا ہے۔ جو درد کی شکل اختیار کرکے آپ کو تکلیف پہنچتا ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ :اس مضمون میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔