خاران میں چوتھے روز بھی فوجی آپریشن جاری

112
File Photo

خاران کے مختلف علاقوں میں فورسز کی جانب سے گھروں پر چھاپے

دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ خاران کے مطابق بلوچستان کے ضلع خاران میں پاکستانی فورسز کی جانب سے چوتھے روز بھی فوجی آپریشن جاری ہے۔ دوران آپریشن مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آج فرنٹیئر کور اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے خاران شہر میں گواش روڈ کے اطراف کے علاقوں کو محاصرے میں لیکر آپریشن کا آغاز کیا۔ اس دوران حاجی محمد امین کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق گھروں پر چھاپے کے دوران فورسز نے گھریلو اشیاء کی توڑ پھوڑ سمیت عورتوں اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، تاہم کسی قسم کی گرفتاری کی اطلاعات ابتک موصول نہیں ہوسکی ہے۔

واضح رہے ضلع خاران میں چار روز سے آپریشن کا سلسلہ جاری ہے گذشتہ روز خاران شہر کے علاقے مزارزئی محلے کو پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے مکمل طور پر محاصرے میں لینے کے بعد تاجر حاجی مولا بخش کے گھر پر چھاپہ مارا۔ چھاپے کے دوران حاجی مولا بخش کی زوجہ اور اور تین بیٹیوں کو تشدد کے بعد گرفتار کرکے کیمپ منتقل کر دیا گیا جنہیں چار گھنٹے بعد رہا کیا گیا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق اس دوران پاکستانی فورسزحاجی مولا بخش کے گھر میں موجود قیمتی اشیاء بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے ترجمان نے اس حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ خاران میں آپریشن اور خواتین کو یرغمال بنانا درندگی کی انتہاء ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری اور ذمہ دار اداروں کی خاموشی اور غفلت کو استثنیٰ کے طورپر استعمال کرکے روز افزوں بلوچ سرزمین پر جاری درندگی اور حیوانیت میں اضافہ کر رہا ہے۔