کوئٹہ:بی ایم سی طلباء کی بھوک ہڑتال تیسرے روز جاری

300

بولان میڈیکل کالج کے طلباء کی جانب سے تادم بھوک ہڑتال تیسرے روز بھی جاری، طلباء کی حالت تشویشناک

(دی بلوچستان ویب ڈیسک )

کوئٹہ میں بولان میڈیکل کالج کے طلباء کی جانب سے احتجاج تیسرے روز بھی جاری ، تادم بھوک ہڑتال پر بیٹھے طالب علم یونس الٰہی بلوچ اور فرہاد کریم بلوچ کی حالت تشویشناک ہوگئی۔

بی ایم سی کی طلباء کی اپنے ساتھیوں کی فیل کیئے جانے کیخلاف بڑی تعداد میں سراپاء احتجاج ہے جبکہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے طلباء کا موقف ہے کہ تمام پیپرز میں پاس ہونے کے باوجود انہیں زبانی امتحان میں ذاتی پسند اور ناپسند کی بنیاد پر فیل کیا گیا ہے ۔

بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں بھوک ہڑتالی کیمپ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذاتی پسند و نا پسند کی بنیاد پر طلباء کو فیل کرنے کا عمل تعلیم دشمن پالیسی ہے

ترجمان نے مزید کہا کہ طلباء کو ذہنی حوالے سے مفلوج کرنے اورانہیں اپنے کنٹرول میں رکھنے کیلئے ان کا سال ضائع کیا گیا ہے۔

بلوچ ڈاکٹرز فورم کے ترجمان نے اس حوالے سے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ طلباء کے جائز مطالبات جلد از جلد حل کیئے جائیں۔ حالیہ فائنل کے رزلٹ میں ایک ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے طلباء کا سال ضائع کرنا باعث تشویش ہے اور آج طلباء اس حد تک مجبور ہوئے ہیں کہ وہ اپنی جان کو داؤ پر لگارہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ طلباء کے اس سخت ترین اقدام سے بی ڈی ایف کو ان کے جسمانی اور ذہنی صحت کے حوالے سے شدید تشویش لائق ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کو چاہیئے کہ امتحانات منعقد کرانے کا نیا طریقہ کار مرتکب کریں۔

واضح رہے دو مہینوں کے اندر یہ دوسرا واقعہ ہے کہ بولان میڈیکل کالج کے طلباء اپنے ساتھیوں کے ساتھ بڑی تعداد میں احتجاج کررہے ہیں۔ اس سے قبل فارماکولوجی ڈیپارٹمنٹ کیجانب سے  30 کے قریب طلباء کو فیل کیئے جانے کیخلاف احتجاج کا راستہ اپنایا گیا جبکہ اس سے قبل سال کے اوائل میں بی ایم سی میں متنازعہ انٹری ٹیسٹ کے خلاف بھی طلباء سراپا احتجاج رہے جو تین ہفتوں سے زائد عرصے تک جاری رہی تھی۔