پنجگور: فورسز کا دوران آپریشن گھروں کی تلاشی

130

پنجگور میں فورسز کا دوران آپریشن گھروں کی تلاشی، متعدد افراد گرفتار

دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پنجگور کے علاقے پروم میں فورسز کی جانب سے آپریشن کی گئی، دوران آپریشن گھروں کی تلاشی لی گئی۔

علاقائی ذرائع کے مطابق پروم دِز کلات بازار میں فورسز نے گھروں پر چھاپے کے دوران گھروں میں موجود قیمتی اشیاء کی لوٹ مار سمیت متعدد افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پے منتقل کردیا ہے تاہم گرفتار ہونیوالے افراد کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

بلوچستان میں فوجی آپریشن اور جبری گنشدگیوں کے حوالے سے بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات دلمراد بلوچ نے ماہ جولائی کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جولائی 2018 میں بلوچستان بھر میں87 سے زائد آپریشن اور چھاپوں میں 109 افراد کو حراست کے نام پر لاپتہ کیا گیا جن میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 48 گھروں کو لوٹا گیا جبکہ دوران آپریشن 43 گھروں کو جلایا گیا۔ ملٹری و پیرا ملٹری فورسز کی فائرنگ و تشددسے 11 افراد زخمی ہوئے جس میں کولواہ کے دو خواتین بھی شامل ہیں۔ جبکہ جولائی کے مہینے میں 15 نعشیں ملیں جس میں سے 8 کو شہید کیا گیا جبکہ چار لاشیں پنجگور کے اجتماعی قبر سے ملیں۔

واضح رہے 18 جولائی کو اجتماعی قبر سے ملنی والی لاشوں کی حالت انتہائی خراب ہونے کی وجہ سے لاشیں پہچان میں نہیں آسکی تھیں، تاہم پنجگور سے 16 جون 2014 کو لاپتہ ہونے والے خیربخش بلوچ نامی نوجوان کے والد کے مطابق آج ان کو پنجگور ایف سی کیمپ میں بلا کر فرنٹیئر کور کے کمانڈنٹ نے بتایا کہ آپ کے بیٹے کو سات ماہ قبل قتل کرکے پنجگور درگِ دپ میں دیگر 3 لاپتہ بلوچ افراد کے ساتھ اجتماعی قبر میں دفن کردیا گیا تھا۔