حب پبلک لائبریری – قنديل بلوچ

389

حب پبلک لائبریری

قنديل بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ 

انسانی دماغ کا ڈاکٹر لائبریری ہوتا ہے، کیونکہ جو لوگ نہیں پڑھتے ہیں، وہ بیمار لوگوں کی مانند ہوتے ہیں، وہ صرف اور صرف زندہ لاشیں ہیں، بس ادھر اُدھر گومتے پھرتے ہیں ـ لائبریری ایک روحانی جگہ ہے، جہاں تمام طبقوں کے لوگ بیٹھ کر مطالعہ کرتے ہیں ـ انسانی معاشروں میں اس کی بہت بڑی اہمیت ہوتی ہے اور اس میں ہر قسم کی کتابیں جیسے کہ فلسفہ، سائنس، ادب، مذہب، تہذیب اور سیاست رکھی جاتی ہےـ چونکہ لائبریری میں سب اپنے اپنے کاموں اور پڑھائی میں مصروف ہوتے ہیں، جہاں کوئی بھی کسی کو پریشان نہیں کرتا ہےـ اتنے میں کتاب جاہ لوگوں کی توجہ کو فقط اپنی طرف مبذول کرتی ہےـ اگر لائبریری کی تاریغ پر نظر دوڑائیں تو اس کی پانچ ہزار سال پرانی تاریخ ہے۔ ایشیاء کے شمال جنوبی علاقوں میں جہاں تہذیبی دستاویزات لکھے، اور پڑھے جاتےتھےـ ابلا کی قدیم لائبریری 2500 بی سی کی بات ہے، القراویان لائبریری 859 کی۔ دنیا کی مختلف تہذیبوں اور اقوام نے اپنے تہذیبی دستاویزات کو محفوظ رکھنے اور ریسرچ کرنے کے لیئے مختلف جگہوں پر لائبریریاں تعمیر کیئےـ

اُس سماج کی تقدیر نہیں بدلتی جہاں لائبریریاں مہمان خانے اور گودام کے لیئے استعمال ہوں ـ بلوچستان کے کئی جگہوں پر اسی مقصد کے لیئے لائبریریاں تعمیر کی جاتی ہیں ـ طلباء و طالبات ہمیشہ سے صوبائی حکومت سے لائبریری کی مانگ کرتے آرہے ہیں، پر اب تک کوئی بھی سننے والا نہیں ہے ـ بلوچستان میں ایسے بہت سے اضلاع ہیں جہاں محض ایک لائبریری تعمیر ہے، بد قسمتی سے وہ بھی کوئی علاقائی میر، ٹکری، وڈیرہ یا کوئی سیاستدان اپنے ذاتی مہمان خانے کے لیئے استعمال کررہا ہےـ

آپ کو ایک بہترین مثال دیتے ہیں، “حب پبلک لائبریری ” جو کئی سالوں سے غیر فعال ہے ـ ۱۹۹۳ کو تعمیر کیا گیا تھا، پر آج ۲۰۱۸ ہے ابھی تک کچھ نہیں بدلا ہےـ اور سب سے دلچسپی کی بات یہ ہے کہ حب لائبریری کی جو اصل جگہ ہے اس کو میونسپل کمیٹی حب کے لئے دفتر بنایا گیا ہے، مطلب باہر لکھا ہوا ہے کہ “دفتر میونسیپل کمیٹی حب ” پر اندر سے گودام ہے ایک رو کو کسی سرکاری چوکیدار کے لیئے ٹھکانہ بنایا گیا ہےـ لائبریری کو اب کچھ سال پہلے کمیٹی والوں نے کمیونٹی ہال میں شفٹ کیا ہے، جو فقط ایک روئے لائبریری ہے، جس میں بیس طلباء بمشکل بیٹھ سکتے ہیں ـ دوسری طرف اسی ہال میں کمیونٹی کے پروگرامز بھی ہوتی ہیں ـ کچھ پرانی کتابیں رکھی ہیں، لائبریری میں وہ بھی محفوظ نہیں ہیں ـ لائبریری کا وقت محض شام پانچ بجے سے ساتھ بجے تک ہے اور اس میں فرنیچر تو بالکل نہیں ہے اور نا ہی پنکھیں ہیں ـ

ہم ضلعی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ ہماری لائبریری کو اس کی اصل جگہ پر شفٹ کیا جائے اور لائبریری کو فوری طورپر فعال کیا جائے، تاکہ ہم طلباء مستقبل کے معمار اپنی پڑھائی پر توجہ دیں سکیں اور اسی لائبریری میں بیٹھ کر کچھ سیکھ سکیں ـ