گزشتہ برس حوثیوں نے یمن کے 6 ارب ڈالر لوٹ لیے – یمنی وزرات خارجہ

177

یمن میں آئینی حکومت کے زیر انتظام وزارت خارجہ نے انکشاف کیا ہے کہ حوثی ملیشیا نے 2017ء کے دوران 6 ارب ڈالر کے مساوی رقم غیر قانونی طور پر ہتھیا لی۔

وزارت خارجہ کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ رقم ملک کے مختلف منافع بخش اداروں کی کُل آمدن ہے۔ اس میں کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکسوں کے علاوہ خدمات فراہم کرنے والے اداروں کی آمدن اور کمپنیوں کا منافع شامل ہے۔

حوثیوں نے گزشتہ 20 ماہ سے اپنے زیر قبضہ علاقوں میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روک رکھی ہیں۔ یہ اقدام آئینی حکومت کی جانب سے مرکزی بینک کے صدر دفتر کو صنعاء سے عدن منتقل کرنے کے جواب میں سامنے آیا۔

اس سے قبل حوثی باغیوں نے صنعاء میں کرنسی ایکسچینجرز اور ایندھن فروخت کرنے والے اسٹیشنوں پر وسیع تفتیشی مہم انجام دی۔ اس کا مقصد مرکزی بینک کو عدن منتقل کیے جانے کے بعد حالیہ عرصے میں یمنی آئینی حکومت کی جانب سے چھاپے گئے 500 اور 1000 کے نئے نوٹوں کی گردش کو روکنا تھا۔

تجارتی ذرائع نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ حوثی ملیشیا نے چند روز قبل شروع کی جانے والی اس مہم کے دوران کرنسی ایکچینجرز، تجارتی مراکز، دکانوں اور ایندھن فروخت کرنے والے اسٹیشنوں سے 500 اور 1000 کے نئے نوٹ برآمد کر لیے۔ ساتھ ہی ایک تحریر بھی لکھوائی گئی جس میں یمنی ریال کے نئے نوٹوں کو گردش میں نہ لانے کا عہد کیا گیا۔