مکران : عدم ادائیگی پر ایران سے بجلی کی فراہمی دس دن سے معطل

372

 بلوچستان کے مکران ڈویژن کو ایران کی جانب سے بجلی کی فراہمی معطل ۔

گوادر ،پنجگور ،،کیچ کے رہائشی شدید گرمی سے بل بلا اٹھے ۔

مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے ۔

دی بلوچستان یوسٹ ویب ڈیسک رپورٹ کے  مطابق بلوچستان کے مکران ڈویژن کو ایران کی جانب سے فراہم کی جانے والی بجلی گذشتہ کئی روز سے بند کردی گئی ہے جس کے بعد ضلع گوادر، کیچ، پنجگور میں توانائی کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے ۔

شدید گرمی میں مکران ڈویژن کے شہری 45سے 48ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت میں بجلی ،پینے کے پانی اور دیگرضروریات زندگی سے محروم ہوگئے ۔

ذرائع کے مطابق بجلی کی فراہمی معطل ہونے کی دو وجوہات ہیں جن میں حکومت پاکستان کی جانب سے ایران کو واجبات کی عدم ادائیگی اور ایران سے آنے والی ٹرانسمیشن لائن پر جاری مرمتی کام شامل ہیں ۔

اس حوالے سے ترجمان کیسکو نےکہا کہ ایران کی جانب سے مکران ڈویژن آنے والی ٹرانسمینش لائن پر لوڈ شیفٹنگ کا کام جاری ہے جس کی وجہ سے مذکورہ علاقوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہے تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث بجلی معطل کی گئی ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ چونکہ یہ معاملہ ملکی سطح پر ہے اورعموماایسا کم ہی ہوتاہے کہ ایک ملک دوسرے ملک کی بجلی کو معطل کردے لہذا اس بات میں صداقت معلوم نہیں ہوتی اور یہ افواہ ہے ۔

ترجمان نے بتایا کہ تیکنکی بنیادوں پر پیدا ہونے والے بحران پر جلد ہی قابو پا لیا جائے گا۔

ایک ذرائع نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ بجلی بحران کی اہم وجہ ایران کو واجبات کی عدم ادائیگی ہے اس حوالے سے نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علاؤالدین مری نے وفاق سے رابطہ کیا ہے اور معاملے کی جانب وفاق کی توجہ بھی مرکوز کروائی ہے ۔

حکومت بلوچستان کے ترجمان اور نگران وزیراطلاعات ملک خرم شہزاد نے رابطہ کر نے پر بجلی کے بحران کی تصدیق کی اور اس حوالے سے حکومت بلوچستان کی جانب سے جلد اقدامات کر نے کی بھی یقین دہانی کروائی ا۔

نہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے ذمہ بجلی کی مد میں واجبات ہیں لیکن اس حوالے سے انکے پاس اعداد و شمار نہیں ہیں ،دوسری جانب بدھ کو مکران ڈویژن کے مختلف علاقوں میں شہریوں نے بجلی کی فراہمی کے لئے شاہراہیں بلاک کر کے احتجاجی مظاہرے بھی کیے ہیں ۔