کوٹری سے جسقم رہنما معشوق قمبرانی کا بھائی فیاض قمبرانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ

327

 

سندھ سے دو مزید سندھی فورسز کے ہاتھوں لاڑکانہ اور کوٹری کے علاقوں سے گرفتاری کے بعد جبری گمشدگی کا شکار

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول آمدہ اطلاعات کے مطابق سندھ کے علاقوں کوٹری اور لاڑکانہ سے دو مزید سندھی نوجوانوں کا فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کی تفصیلات موصول ہوئیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 31 مئی کو کوٹری کے علاقے ببر اسٹاپ کے قریب فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جیئے سندھ قومی محاذ (آریسر) کے رہنما معشوق قمبرانی کے گھر پر چھاپہ مار کر اسکے بڑے بھائی فیاض قمبرانی کو اٹھاکر لاپتہ کردیا ہے۔

مزید تفصیلات کے مطابق ایک اور واقعے میں 30 مئی کو لاڑکانہ سے بیس سالہ طالبعلم عاقب چانڈیو کو فورسز نے گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے، جس کے بعد وہ لاپتہ ہیں۔

دی بلوچستان پوسٹ نمائیندہ سندھ کے مطابق سندھ میں سندھی مسنگ پرسنز بازیابی تحریک میں تیزی کے ساتھ ہی، سندھ کے مختلف علاقوں میں فورسز کی جانب سے سندھی قوم پرستوں کے خلاف کریک ڈاون اور چھاپوں میں تیزی کی اطلاعات ہیں۔

یاد رہے 20 مئی 2018 کو کراچی پریس کلب کے سامنے سندھی مسنگ پرسنز کے بازیابی کیمپ پر فورسز کے دھاوے کے بعد اس تحریک نے پورے سندھ میں زور پکڑلیا ہے۔ جس کے بعد سندھ بھر میں احتجاج شروع ہوگئے ہیں۔