پنجگور کی سیاست ۔ حاجی بلوچ

289

پنجگور کی سیاست

حاجی بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ

کہتے ہیں کہ انسان بار بار دھوکہ کھانے سے سبق حاصل کرتا ہے، تو ایک بات میرے سمجھ میں نہیں آرہا کہ ایک انسان کو چھوڑ پورے پنجگور کے عوام بار بار دھوکہ کھارہے ہیں، اس کے باوجود بھی سبق حاصل نہیں کر پارہا کیوں؟ اس کی وجہ پنجگور کے اندر گندی سیاست ہے، جو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا جارہا ہے،تاکہ پنجگور کے عوام کو علم و شعور سے محروم رکھا جائے اور ان کے ذہنوں کو مفلوج بنادیں اور ان کی عزت نفس کو مجروح کیا جائے۔ تاکہ عوام جرات نہ کرے بلکہ اپنے اوپر آنے والے بےعزتی کو برداشت کریں اور صحیح وغلط میں تمیز نہ کر سکیں، آج حالات پنجگور میں عوام کے سامنے ہیں، سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں، کتنا ظلم ہورہا ہے، بلوچ قوم کے اوپر اس کے باوجود کچھ کہہ نہیں سکتے کیوں؟

آج ہر کوئی جانتا ہے کہ اگر میں ظلم کے خلاف آواز بلند کرونگا تو میں مارا جاؤنگا۔ ایک حدیث کا مفہوم ہے؛ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص ظلم کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لے اور اس کے خلاف آواز بلند نہ کرے، وہ شخص ظلم میں شمار ہوگا، ایک اور جگہ ارشاد فرماتے ہیں وہ شخص جہنمی ہوگا استغفراللہ

اپنے اوپر ظلم برداشت کرنا اور ظلم کے دروازے کھولنے کا سبب ہے، تو پنجگور کےعوام میں اور آپ اپنے اوپر خود ظلم کرتے چلے آرہے ہیں،کیونکہ ہم ظالم کا ساتھ دے رہے ہیں۔ اب میں آتا ہوں، اپنے اصل مقصد میں، کیسے ہم ظالم کا ساتھ دے رہے ہیں، ابھی الیکشن آنے والے ہیں اور سامراجی دلال جو اسد کی روپ میں یا رحمت کی شکل میں ہو، حاجی اسلام کی شکل میں ہو، اب نیا بھیک مانگنے والا دلال حاجی یاسین زہری کی روپ میں ہو، یہ سب سامراجی مفادات کو پورا کرنے اور اپنے ذاتی مفادات کو پورا کرنے آتے ہیں۔

پنجگور کے عوام کو پتہ ہے، جس کو آئی ایس آئی اور فوج خود الیکشن والے دن ٹھپہ مار مار کے آپ لوگوں کےلیئے اپنے مرضی سے رحمت جیسے کمپاونڈر کو، اسد جیسے نالائق کو، جو B.A پاس تک نہیں ہے، اور حاجی اسلام جیسے ایک ڈرائیور کو آئی ایس آئی جی حضوری کے بدولت آپ لوگوں کا نمائیندہ بنادیتا ہے۔ آپ لوگوں کے نہ چاہتے ہوئے بھی، انہیں قبول کرنا پڑتا ہے۔ خدارا ہوش کرو فکر کرو؛ نہیں ہے آپکو حیثیت، نہیں ہے آپ کی رائے سننے والے؛ کیونکہ ابھی تک غلامی کی طوق گلے میں ہے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص پر لعنت بھیجی ہے جو اپنے قوم سے غداری کرے؛

جب ہٹلر سے پوچھا گیا آپ کی نظروں میں وہ حقیر ترین لوگ کون تھے، جن سے آپ اپنی زندگی میں ملے، تو ہٹلر نے جواب دیا حقیر ترین لوگ وہ تھے جنہوں نے اپنے وطن پر قبضہ کرنے میں میری مدد کی؛ تو ہمارے پنجگور میں حقیر ترین انسان اسد، رحمت، حاجی اسلام؛ حاجی یاسین زہری ہیں۔ سامراج اور سامراجی دلال آپ کو اور مذہب و دنیا کو بیوقوف بنانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ بلوچ قوم ہمارے ساتھ ہے۔

ڈاکٹر مالک اور حاصل خان،اسد، رحمت، ثناء زہری، یہ سب سامراج کے گماشتے یا دلال ہیں، یہ اپنے قوم اور عوام سے غداری کرکے صرف اور صرف اپنے سامراجی آقاوں کی خدمت کرتے ہیں، اور سامراج کے مفادات کے لیئے ہر قسم کا عوام دشمنانہ عمل کرتے ہیں۔ میں بلوچستان کے اندر بلوچ مخلوق سے اور خاص کر پنجگور کے عوام سے درخواست کرتا ہوں کہ آیئے ان کو پہچانیں جو ہمارے لیئے عید کی خوشیوں سے محروم ہیں؛ صاف پانی پینے سے محروم ہیں؛ اچھے کپڑے پہنے سے محروم ہیں۔

وہ جو ظلم و جبر کے خلاف ہیں؛ آزادی انصاف اور برابری کا نعرہ لگاتے ہیں؛ عام طور پر مصلحت اور سودے بازی کے خلاف ہیں؛ اور جدوجہد کی بات کرتے ہیں۔

اب آپ لوگ بتائیں میرے اور آپ کے مفادات کو پورا کرنے والے یہ آزادی پسند ہیں؛ یا ڈاکٹر مالک؛ حاصل خان،قدوس؛ اسد؛ یا رحمت یا ثناء زہری ہیں، یہ تو چوبیس گھنٹے فوج اور آئی ایس آئی کے گود میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ جو ہمارے بلوچستان کو بزورِ جبر قبضہ کیئے ہوئے ہیں۔